کراچی(نمائندہ خصوصی)سیلانی ویلفیئر انٹرنیشنل ٹرسٹ نے 2024 میں پونے 15 رب روپے فلاحی کاموں میں خرچ کیے۔خدمات کا دائرہ یومیہ چار لاکھ افراد تک وسیع ہوچکا ہے۔مستحقین کے لیے دستر خوان ،علاج،تعلیم،آئی ٹی اور ماہانہ کفالت جیسے پروگراموں پر عمل جاری ہے۔تفصیلات کے مطابق سیلانی ویلفیئر کے تحت پیدائش سے موت تک 63 شعبوں میں خدمات کا سلسلہ جاری ہے۔گزشتہ تین سال میں مریضوں کی مجموعی تعداد میں 5 لاکھ 53 ہزار700 سے زائد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔500 آر او پلانٹس کے ذریعے ساڑھے تین کروڑ گلاس یومیہ شفاف پانی کی فراہمی جاری ہے۔بے روزگاروں میں 950 سے زائد موٹر سائیکلیں اور 1300 سے زائد رکشوں کی تقسیم کی گئی۔جاب بینک کے ذریعے 6000 سے زائد بے روزگاروں کے لیے ملازمتیں دلائی گئیں۔ماس آئی ٹی مراکز،5 ووکیشنل ٹڑیننگ کے مراکز،اور 5 پرپز بلڈ اسکولوں سے 34000 سے زائد طلبہ و طالبات نے جدید تعلیم حاصل کی۔سات کروڑ 30 لاکھ افراد تک خوراک پہنچانے کا انتظام کیا گیا۔ رمضان المبارک میں تقریباً سوا لاکھ راشن بیگز تقسیم کیے گئے۔ 33000 سے زائد پودے اور درخت لگائے گئے۔مقدس اوراق کا تحفظ کیا گیا اور سڑکوں پر پڑے گڑھوں کی مرمت کی گئی۔کفالت،یوٹیلیٹی بلز، گھروں کے کرائے کی مد میں تقریبا ً دو لاکھ افراد کو فائدہ پہنچایا گیا۔10 ہزار سے زائد لڑکیوں کی شادیوں کے انتظامات میں مدد دی۔تھیلے سیمیا اینڈ بلڈ بینک سینٹر میں رجسٹرڈ 730 بچوں کا علاج جاری ہے۔سیلانی اسکول آف بزنس اینڈ اسلامک لرننگ سے 1200 سے زائد طلبہ نے استفادہ کیا۔المحسن اکیڈمی میں داخل 220 بے سہارا اور یتیم بچوں کی پرورش اور تعلیم کا سلسلہ جاری ہے۔کینسر کے مریضوں کا علاج اور ادویات،دل کے سوراخ والے بچوں کی سرجری،اور آئی اینڈ ڈینٹل کلینکس سے ماہانہ ہزاروں مریضوں کا علاج کیا گیا۔اس کے علاوہ اسٹیٹ آف دی آرٹ زیتون اشرف آئی ٹی پارک میں سیلانی سے تربیت لینے والے نوجوانوں کو اسٹارٹ اپ پروگرام کے تحت برسرروزگار کیا گیا۔سیلانی کے بانی اور چیئرمین مولانا بشیر فاروق قادری کے عزم کے مطابق سیلانی ایک کروڑ آئی ٹی ایکسپرٹ تیار کرے گا جو مستقبل میں 100 ارب ڈالر سالانہ آمدنی کا سبب بنیں گے اور ملک کا قرضہ اتارنے کا سبب بنیں گے۔سیلانی کے تحت پاکستان سمیت دنیا بھر میں 1100 سے زائد لوکیشنز سے خدمات کی فراہمی جاری ہے۔مولانا بشیر فاروقی نے غزہ کے مظلوم مسلمانوں کی مدد کا سلسلہ بھی جاری رکھااور اس سال آٹھ کیمپوں میں یومیہ 3000 متاثرین جنگ کو افطار باکس تقسیم کیے گئے۔انہوں نے امت مسلمہ اور مسلم ممالک کے حکمرانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اسرائیلی جارحیت کا مکمل خاتمہ کرانے میں اپنا کردار ادا کریں تاکہ متاثرین جنگ کی آباد کاری کا کام سکون سے شروع کیا جاسکے،اس مقصد کے لیے انہوں نے ترکیہ کے حالیہ دورے میں کئی فلاحی اداروں کے ساتھ پہلے ہی ایم او یوز سائن کردیے ہیں۔