پشاور.کوئٹہ( نمائندہ خصوصی)بلوچستان سے 16 روز سے معطل ٹرین سروس بالآخر بحال ہوگئی۔ بولان میں دہشت گردی کا نشانہ بننے والی جعفر ایکسپریس پشاور کینٹ ریلوے اسٹیشن سے کوئٹہ کے لیے روانہ ہوگئی۔ وفاقی وزیر امیر مقام نے مسافروں کو رخصت کیا اور ان کی حفاظت کے لیے دعا بھی کی۔ریلوے حکام کے مطابق جعفر ایکسپریس میں 280 مسافروں نے ریزرویشن حاصل کی، جن میں سے 28 مسافر پشاور سے کوئٹہ روانہ ہوئے۔ ٹرین 34 گھنٹے کا طویل سفر طے کرتے ہوئے پنجاب اور سندھ سے گزر کر بلوچستان پہنچے گی، جہاں یہ کل سہ پہر 5 بجے کوئٹہ پہنچے گی۔جعفر ایکسپریس کو قومی پرچم، رنگ برنگی جھنڈیوں اور غباروں سے سجایا گیا، جس سے بحالی کی خوشی کا اظہار کیا گیا۔ ریلوے حکام نے بتایا کہ یہ واحد ٹرین ہے جو ملک کے چاروں صوبوں سے گزرتی ہے اور عوام کو سفری سہولت فراہم کرتی ہے۔پشاور ریلوے اسٹیشن پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر امیر مقام نے کہا کہ دہشت گردوں کے عزائم کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی ترقی کو روکنے کی کوششیں ناکام ہو چکی ہیں، اور وزیر اعظم و آرمی چیف ملکی سلامتی کے لیے پُرعزم ہیں۔امیر مقام نے کہا کہ جعفر ایکسپریس کی روانگی خوش آئند ہے، لیکن صوبے کی قیادت ترقیاتی اقدامات میں حصہ نہیں لے رہی۔ انہوں نے خیبرپختونخوا حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 12 سال سے صوبے پر حکمرانی کرنے والے صرف اسلام آباد فتح کرنے میں مصروف ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ خیبر پختونخوا کے عوام پہلے بھی دہشت گردی کے خلاف ڈٹے رہے ہیں اور اب وقت آگیا ہے کہ سیاست سے بالاتر ہو کر امن کی بحالی پر توجہ دی جائے۔ امیر مقام نے افغان مہاجرین سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ جو غیر قانونی طور پر مقیم ہیں، انہیں حکومتی پالیسی کے تحت واپس بھیجا جائے گا۔