اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی):وزیراعظم یوتھ پروگرام کے تحت وزیراعظم ڈیجیٹل یوتھ ہب کی افتتاحی تقریب جمعرات کو منعقد ہوئی۔ تقریب میں وزیراعظم محمد شہباز شریف ،سرکاری افسران، آئی ٹی اور روزگار کے شعبوں سے تعلق رکھنے والے مہمانوں، مختلف ممالک کے سفیروں اور نوجوانوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔وزیراعظم ڈیجیٹل یوتھ ہب نوجوانوں کو بااختیار بنانے کیلئے وزیراعظم یوتھ پروگرام کے تحت ایک اہم اقدام ہے۔ یہ ایک "ون سٹاپ شاپ” پلیٹ فارم ہے جہاں کوئی بھی وزیر اعظم کے یوتھ پروگرام کے چار اہم شعبوں تعلیم، روزگار، مصروفیت، اور ماحولیات سے رابطہ کر سکتا ہے جو چیز اس پلیٹ فارم کو منفرد بناتی ہے وہ یہ ہے کہ یہ مصنوعی ذہانت سے چلنے والا پروگرام ہے۔ایپ آئی او ایس اور اینڈرائیڈ موبائل ڈیوائسز پر ان کے متعلقہ پلے سٹورز کے ذریعے ڈاؤن لوڈ کے لئے دستیاب ہے اور ویب سائٹ www.pmyp.gov.com کے ذریعے بھی اس تک رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم یوتھ پروگرام کے چیئرمین رانا مشہود احمد خان نے کہا کہ یہ اقدام وزیراعظم محمد شہباز شریف کے وژن اور لگن کاوشوں کا نتیجہ ہے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ڈیجیٹل یوتھ ہب ایک پورٹل ہے جو نوجوانوں کو ملازمتوں، تعلیم، سکالرشپ، قرضوں، کھیلوں، موسمیاتی تبدیلیوں، ماحولیات، انٹرن شپ، رضاکارانہ مواقع، آئی ٹی، آرٹس، ثقافت سمیت دیگر ایسے جیسے شعبوں میں فائدہ اٹھانے کی اجازت دیتا ہے۔ یہ نوجوانوں کو مصنوعی ذہانت سے چلنے والی سفارشات اور وسائل تک ذاتی رسائی فراہم کر کے ان کی ترقی میں مدد فراہم کر کے بااختیار بناتا ہے،یہ پلیٹ فارم پاکستان کا پہلا قومی اقدام ہے جو نوجوانوں کو ان متنوع مواقع سے جوڑنے کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ تقریب کے دوران مہمانوں کو پلیٹ فارم سے متعلق آگاہی پیدا کرنے کیلئے ایک تعارفی ویڈیو دکھائی گئی جس میں دکھایا گیا کہ ڈیجیٹل یوتھ ہب کو کیسے استعمال کیا جائے اور اسے کیسے چلایا جائے۔ اس موقع پر یونیسیف کی آفیسر انچارج شرمیلا رسول نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اس اقدام کو ایک اہم لمحہ قرار دیا جس کا سب کو انتظار تھا۔ انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل یوتھ ہب وزیراعظم یوتھ پروگرام اور یونیسف جنریشن ان لمیٹڈ کی مشترکہ کوششوں کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مرکز مواقع اور صلاحیتوں کو اکٹھا کرتا ہے اور یہ پاکستان کے نوجوانوں کے لئے ایک بڑی کامیابی ہے۔صحیح وقت پر صحیح سرمایہ کاری کرنے کے لئے’’ شاباش، پاکستان اور شاباش نوجوان ‘‘ہیں۔گلوبل سیمی کنڈکٹر گروپ کے چیئرمین نوید شیروانی نے بھی نوجوانوں کو قابل بنانے اور تربیت دینے کی اہمیت پر بات چیت کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے نوجوان ملک کا سب سے بڑا اثاثہ ہیں لیکن اس کا ادراک اسی وقت ہو سکتا ہے جب نوجوان بااختیار، تربیت یافتہ اور قابل ہوں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سرکاری ، پرائیویٹ اور پبلک سیکٹرز کو اس بات کو یقینی بنانا چاہئے کہ وہ نوجوانوں کی تربیت اور ان کے قابل بنانے میں زیادہ سے زیادہ کوشش کریں۔انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ ڈیجیٹل یوتھ ہب ہر نوجوان کے لئے اپنی صلاحیتوں تک پہنچنے کے مواقع پیدا کرے گا جو بالآخر پاکستان کی ترقی میں معاون ثابت ہوگا۔ انہوں نے ڈیجیٹل یوتھ ہب اقدام کی کامیابی میں اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔ اقوام متحدہ کے ریزیڈنٹ کوآرڈینیٹر محمد یحییٰ نے پاکستان کے نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے لئے ڈیجیٹل یوتھ ہب کی صلاحیت کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی 64 فیصد آبادی 30 سال سے کم عمر کی ہے جو نوجوانوں کو تبدیلی، اختراعات اور ترقی کا محرک بناتی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ڈیجیٹل یوتھ ہب پاکستان میں ڈیجیٹل دور کے آغاز کی نشاندہی کرتا ہے اور یہ صرف ایک ویب سائٹ یا ایپ نہیں ہے بلکہ ایک 360 ڈگری ایکو سسٹم ہے جو خلا ء کو پر کرنے اور اگلی نسل کے لئے دروازے کھولنے کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ انہوں نے اس اقدام کو ممکن بنانے میں وزیراعظم شہباز شریف اور ان کی ٹیم کے وژن اور کوششوں کو سراہا۔