اسلام آباد:(نیوز ڈیسک) آج جب دنیا بھر میں پانی کا عالمی دن منایا جا رہا ہے، بھارت پانی کو پاکستان کے خلاف ایک جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کررہا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مودی حکومت پاکستان میں افراتفری پھیلانے کے لیے پانی کا استحصال کر رہی ہے اور وہ جان بوجھ کر پاکستان کے لیے پانی کی قلت پیدا کر رہی ہے تاکہ اسے نقصان پہنچایا جائے۔بھارت مشترکہ آبی وسائل کو کنٹرول کرکے علاقائی تسلط چاہتا ہے اور مودی حکومت قدرتی آفات کو پاکستان کے خلاف جنگی ہتھیار کے طورپر استعمال کررہی ہے۔نئی دہلی نے مون سون کے دوران دریائوں کا رخ پاکستان کی طرف موڑ دیا اور سیلابی پانی نے ملک میں بڑے پیمانے پر تباہی مچائی۔ یہ پاکستان کی زرخیز زمینوں کو صحرائوں میں تبدیل کرنے کا بھی منصوبہ رکھتا ہے۔بھارت کی جانب سے سیلابی پانی کو کنٹرول کرکے چھوڑنا بھی سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔ بھارت کی طرف سے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی اس بات کی عکاسی ہے کہ اسے بین الاقوامی معاہدوں کی کوئی پرواہ نہیںہے۔بین الاقوامی برادری کو بھارت پر دبائو ڈالنا چاہیے کہ وہ خاص طور پر بحران کے دوران عالمی آبی معاہدوں کا احترام کرے۔