کراچی( ایجوکیشن رپورٹر) سندھ کے سابق وزیر داخلہ بریگیڈیئر حارث نواز نے سرسید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے چانسلر محمد اکبر علی خان سے ملاقات کی اور انہیں سرسید یونیورسٹی کے چانسلر کا عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی۔ملاقات میں طلباء کو نظریہ پاکستان اور علیگڑھ روایات سے ہم آہنگ کرنے پر تبادلہ خیال کیاگیا۔بریگیڈیئر حارث نواز نے کہا کہ ایک منظم سازش کے تحت ہمارے نوجوانوں کو گمراہ کیا جارہا ہے اور ریاست کے خلاف ورغلایا جارہا ہے۔ہمیں اغیار کے جھوٹے پروپیگنڈے کا شکار نہیں ہونا چاہیے اور اپنے ملک اور قوم کے خلاف کسی بھی سازش کا حصہ بننے سے گریز کرنا چاہئے۔پاکستان ایک ایسا خوش قسمت ملک ہے جہاں 60 فیصد سے زائد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے، اس لیے یہ ضروری ہے کہ تعلیمی اداروں میں تعلیم کے ساتھ تربیت کو بھی مرکزی حیثیت دی جائے تاکہ معاشرے میں صحتمند و مثبت رجحانات فروغ پا سکیں۔ان کا کہنا تھا کہ طلباء کو تیزی سے بدلتی دنیا سے ہم آہنگ کرنے کے لیے نصاب میں جدید تقاضوں کے مطابق تبدیلی ناگزیر ہے۔۔سرسید یونیورسٹی واحد یونیورسٹی ہے جس کی بنیاد نظریہ پاکستان پر رکھی گئی جو سرسیداحمدخان کاوژن تھا۔جامعہ سرسیدکے قیام کا مقصد نظریہ پاکستان کی روشنی میں نوجوانوں کو درست سمت میں رہنمائی فراہم کرنا ہے۔سرسید یونیورسٹی کی تاریخ پر روشنی ڈالتے ہوئے سرسید یونیورسٹی کے چانسلرمحمد اکبر علی خان نے کہا کہ سرسید یونیورسٹی جدید رجحانات کا ادراک کرتے ہوئے نئے پروگرام متعارف کرانے میں دلچسپی رکھتی ہے اورجدید تعلیم کے معیار کو قائم رکھنے کے لیے کوشاں ہے۔انہوں نے بریگیڈیئر حارث نواز کو مستقبل کے لائحہ عمل اور نئے منصوبوں کے بارے میں بھی بتایا۔اس موقع پر سرسید یونیورسٹی کے وائس چانسلرڈاکٹر سید جعفر نذیر عثمانی اورذاکر علی خان فاؤنڈیشن کی چیئر پرسن محترمہ ارم اکبر خان بھی موجود تھے۔