اسلام آباد( نمائندہ خصوصی)وزیر اعظم کے خصوصی معاون ہارون اختر خان نے حال ہی میں ازبکستان کے سفیر علیشر تکھتائے کے ساتھ ایک مفید ملاقات کی، جس میں پاکستان اور ازبکستان کے درمیان صنعتی تعاون اور دوطرفہ تجارت بڑھانے کے حوالے سے بات چیت کی گئی۔ملاقات کے دوران ہارون اختر خان نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور ازبکستان کے تعلقات مذہب، تاریخ اور ثقافت پر مبنی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صدیوں سے دونوں ممالک کے عوام ایک دوسرے کی فکری اور ثقافتی ترقی میں معاون رہے ہیں۔”پاکستان ازبکستان کی آزادی تسلیم کرنے والے اولین ممالک میں شامل تھا”، ہارون اختر خان نے کہا، اس طرح دونوں ممالک کے تاریخی تعلقات کو اجاگر کیا۔ملاقات میں مختلف شعبوں میں تعاون کے امکانات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، اور دونوں فریقوں نے مشترکہ منصوبوں کو آگے بڑھانے پر اتفاق کیا۔ ان شعبوں میں آٹو موبائلز، صنعت، سرجیکل آلات، کان کنی اور عوامی سطح پر روابط شامل ہیں۔ ہارون اختر خان نے کہا کہ پاکستان اور ازبکستان تجارتی اور سرمایہ کاری تعاون کو مزید بڑھانے اور اپنے عوام کے درمیان مضبوط تعلقات استوار کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔”ہم آٹوموبائل انڈسٹری، کان کنی، سرجری اور عوامی تعلقات میں نئے تعاون کے طریقوں کو دریافت کرنے کے لئے پرعزم ہیں”، ہارون اختر خان نے کہا۔انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے ہمیں پروسیسنگ آپریشنز، کان کنی اور ریلوے کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے راستے تلاش کرنے کا کام دیا ہے۔ معاون خصوصی نے پاکستان کی ازبکستان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی پختہ عزم کا اعادہ کیا۔ازبک سفیر نے اپنے بیانات میں پاکستان کے آئی ٹی کے شعبے کی تیز ترقی کی تعریف کی اور ٹیکنالوجی کے میدان میں حاصل کی گئی پیشرفت پر ستائش کا اظہار کیا۔ انہوں نے ثقافتی تبادلوں کو فروغ دینے کے لئے مشترکہ ڈراموں اور فلموں کی تیاری کی تجویز بھی پیش کی، جس سے دونوں ممالک کے ثقافتی تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔ہارون اختر خان نے زور دیا کہ دونوں ممالک دوطرفہ تجارت بڑھانے پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں، اور وزیراعظم کے مطابق تجارت کا حجم 2 ارب ڈالر تک بڑھانے کا ہدف ہے۔ "ہم ازبکستان کے ساتھ عوامی سطح پر روابط اور برادرانہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے پرعزم ہیں”، انہوں نے کہا۔سفیر نے ہارون اختر خان کو افطار کے لئے مدعو کیا، جو دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے دوستانہ تعلقات کا ایک اور اظہار تھا۔یہ ملاقات پاکستان اور ازبکستان کے تعلقات کو مختلف شعبوں میں مزید مستحکم کرنے کی جاری کوششوں میں ایک اہم قدم ثابت ہوئی۔