کراچی(نور احمد عباسی) سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے افسران نے بھاری رشوت کے عوض بلڈر مافیا کو غیر قانونی تعمیرات کے لیے کھلی چھٹی دے دی جو جتنا مال دے گا وہ اتنی منزل بنا سکتا ہے ایک زرائع کے مطابق گلبرگ ٹاؤن نارتھ ناظم اباد ناظم آباد اور لیاقت آباد غیر قانونی عمارات کا جنگل بن گیا تاہم کرپشن کو روکنے کے لئے سندھ سرکار کو دی جانے والی درخواستیں ردی کا ڈھیر بن گئیں ذرائع کا بتانا ہے کہ ڈی جی ایس بی سی اے کو پیپلز پارٹی کی اعلی قیادت نے 40 کروڑ روپے ماہانہ بلاول ہاؤس پہنچانے کی ڈیوٹی سونپی ہے تاہم وزیر اعلی اور وزیر بلدیات بھی کرپشن میں محکمے کے براہِ راست پارٹنر تصور کئے جاتے ہیں ذرائع کا بتانا ہے کراچی کو بکرا سمجھ کے ذبح کرنے والے افسران کو نا ہی تحقیقاتی اداروں کا خوف ہے نا عدالتی کارروائی کا
ڈر رہاہے محکمے کے ایک معتبر ذرائع کا بتانا ہے کہ اس وقت مہاجر آبادیوں کو تباہ کرنے کا مکمل پلان بنالیا گیا ہے جہاں 80 اور 120 گز کے مکانوں پر غیر قانونی تعمیرات کرنے کے لیے نت نئے ناموں کے بلڈرز کو بنا روک ٹوک تعمیرات کی اجازت دی جارہی ہے جس سے آئندہ سالوں میں شہر کا مزید انفرااسٹرکچر تباہ ہونے کے روشن امکانات ہیں واضح رہے شہر میں جاری غیر قانونی تعمیرات کے سبب اس وقت کراچی میں پارکنگ اور سیوریج ایک بڑا مسئلہ بن چکا ہے جبکہ پانی کی فراہمی بھی نا ممکن ہوچکی ہے۔