گجرات (رپورٹ: ظہیر سیال)پنجاب کے ضلع گجرات کے علاقے مراڑیاں میں ایک دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا، جہاں رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں ایک سفاک بیٹے نے محض روٹی دیر سے دینے پر اپنی سگی ماں کی جان لے لی۔ یہ اندوہناک واقعہ پولیس تھانہ انڈسٹریل اسٹیٹ کی حدود میں پیش آیا، جس نے علاقے میں سوگ کی فضا قائم کر دی۔پولیس کے مطابق مقتولہ رضیہ بی بی کے دوسرے بیٹے، فرمان علی کی مدعیت میں قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، جبکہ قاتل بیٹے عثمان نواز کو آلہ قتل سمیت گرفتار کر لیا گیا۔ تعزیراتِ پاکستان کی دفعہ 302 کے تحت درج اس مقدمے میں پولیس نے ملزم سے ابتدائی تفتیش کی، جس میں اس نے اپنی ماں کے قتل کا اعتراف کر لیا۔تفتیشی حکام کے مطابق، ملزم نے غصے میں آ کر لوہے کے راڈ سے اپنی والدہ کے سر پر پے در پے وار کیے، جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی دم توڑ گئیں۔ یوں ایک بیٹا قاتل اور دوسرا بیٹا مدعی بن گیا، جبکہ خاندان پر غم کے سائے چھا گئے۔یہ المناک واقعہ علاقے میں شدید رنج و غم کا باعث بنا، جہاں عوام اس بے رحمانہ قتل پر افسوس اور مذمت کا اظہار کر رہے ہیں۔ پولیس حکام نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ قاتل کو قانون کے مطابق سخت سزا دلوائی جائے گی، تاکہ مستقبل میں ایسے دلخراش واقعات کی روک تھام کی جا سکے۔تاہم، سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آیا مقتولہ کا دوسرا بیٹا مدعی بن کر اپنے سگے بھائی کو سزا دلوا پائے گا یا وقت گزرنے کے ساتھ بھائی چارے اور خاندانی دباؤ کے تحت صلح کی راہ اختیار کر لے گا؟ یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا۔