اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی):وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال کی زیر صدارت گوادر پورٹ کی فوری فعالیت اور درپیش رکاوٹوں کے خاتمے کے لیے اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر برائے مواصلات عبدالعلیم خان، وفاقی وزیر برائے بحری امور قیصر احمد شیخ نے شرکت کی جبکہ وفاقی وزیر جام کمال آن لائن شریک ہوئے۔ اجلاس میں متعلقہ وزارتوں کے سیکریٹریز، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی (P3A) کے سی ای او اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔اجلاس میں گوادر پورٹ کی مکمل فعالیت کے لیے قابل عمل حکمت عملی کو حتمی شکل دینے اور کابینہ کی منظوری کے بعد اس کے موثر نفاذ کو یقینی بنانے پر غور کیا گیا۔اس موقع پر وفاقی وزیر منصوبہ بندی پروفیسر احسن اقبال نے کہا کہ حکومت گوادر کو ایک بین الاقوامی تجارتی مرکز بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ وزیر اعظم نے گوادر پورٹ کو فوری طور پر فعال کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے، لہٰذا تمام متعلقہ اداروں کو پیشگی اقدامات کے ذریعے اس عمل کو تیز کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ گوادر پورٹ کی معاشی کامیابی کا دارومدار بلوچستان کے عوام کو روزگار فراہم کرنے پر ہے۔انہوں نے کہا کہ گوادر کی ترقی مقامی آبادی کو روزگار کی فراہمی سے جڑی ہوئی ہے۔ تیز رفتار شہری ترقی، آئی ٹی پارکس، فری زونز، بلند و بالا عمارتوں کی تعمیر اور جدید انفراسٹرکچر کا قیام ناگزیر ہے تاکہ گوادر کو ایک جدید پورٹ سٹی میں تبدیل کیا جا سکے۔وفاقی وزیر نے گوادر پورٹ کی سٹریٹجک اہمیت کے تناظر میں وسطی ایشیائی ریاستوں (سی اے آرز) کے ساتھ تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔انہوں نے متعلقہ وزارتوں کو ہدایت دی کہ گوادر کو وسطی ایشیائی ممالک کے لیے ایک مسابقتی تجارتی اور ٹرانس شپمنٹ مرکز کے طور پر متعارف کرایا جائے۔ “ہمیں وسطی ایشیائی ممالک سے مضبوط روابط قائم کر کے انہیں گوادر پورٹ کے ذریعے تجارت کے لیے ایک پرکشش آپشن فراہم کرنا ہوگا۔انہوں نے نیشنل لاجسٹکس کارپوریشن (این ایل سی) کو ہدایت کی کہ وہ وسطی ایشیائی تجارت کو گوادر سے جوڑنے کے لیے قابل عمل آپشنز پیش کرے۔وفاقی وزیر نے گوادر پورٹ کے بلاتعطل آپریشنز کے لیے سکیورٹی انتظامات کی اہمیت کو اجاگر کیا اور متعلقہ اداروں کو ہدایت دی کہ کراچی سے گوادر تک کے راستے میں آرام گاہوں کے قیام کے لیے موزوں مقامات کی نشاندہی کی جائے اور بہتر کنیکٹیویٹی کے لیے موبائل نیٹ ورک کوریج کو یقینی بنایا جائے۔مزید برآں ممبر انفراسٹرکچر پلاننگ کمیشن وقاص انور کو قلیل مدتی اور طویل مدتی اقدامات کی نشاندہی کر کے فوری عملدرآمد کے لیے ایک جامع منصوبہ تیار کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی۔ وسطی ایشیائی ممالک کی تجارت کو گوادر پورٹ سے جوڑنے کے اقدامات کو تیز کرنے کے لیے ایک خصوصی ورکنگ گروپ کے قیام کی تجویز بھی پیش کی گئی۔