اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی):انٹرنیشنل واٹر مینجمنٹ انسٹی ٹیوٹ (آئی ڈبلیو ایم آئی) نے چکوال میں واقع بارانی ایگریکلچرل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (باری) میں ایڈی کوویریئنس فلوکس ٹاور کا افتتاح کیا ہے۔ یہ ٹاور برطانیہ کی حکومت کی مالی معاونت سے چلنے والے پروگرام واٹر ریسورس اکائونٹیبلٹی ان پاکستان(ڈبلیو آر اے پی) کے تحت تعمیر کیا گیا ہے، جس کا مقصد پاکستان کی موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کے مطابق ڈھالنے کے لیے درکار ماحولیاتی پیرامیٹرز جیسے درجہ حرارت، بارش، اور زرعی ڈیٹا کی پیمائش کی صلاحیت کو بہتر بنانا ہے۔افتتاحی تقریب میں برطانوی فارن، کامن ویلتھ اینڈ ڈویلپمنٹ آفس(ایف سی ڈی او) کی سینئر کلائمیٹ ایڈوائزر مس انا بیلنس، آئی ڈبلیو ایم آئی کے گلوبل ڈائریکٹر آف واٹر، فوڈ اینڈ ایکو سسٹمز ڈاکٹر محسن حفیظ، اور ایف سی ڈی او کی گروپ ہیڈ مس نمرہ زہیر نے شرکت کی۔ انا بیلنس نے زرعی شعبے میں ترقی کے لیے جدید ٹیکنالوجی کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایف سی ڈی او پاکستان کے مختلف علاقوں میں زیادہ سے زیادہ آگاہی پیدا کرنے اور مثبت تبدیلی لانے کے لیے علم کے فروغ کے لیے پرعزم ہے۔ ڈاکٹر محسن حفیظ نے فلوکس ٹاور کے فوائد پر روشنی ڈالی، جو کسانوں، محققین اور مقامی افسران کو قابل اعتماد اور درست معلومات فراہم کرے گا۔انہوں نے کہا کہ کسانوں کو فصلوں کی کاشت، خطرات اور حفاظتی اقدامات سے متعلق جدید الرٹس اور مشورے بھی دیئے جائیں گے۔ یہ فلوکس ٹاور پاکستان کی موسمیاتی تبدیلیوں کے خلاف مزاحمت کو مضبوط بنانے کے لیے برطانیہ کی حکومت کی مالی معاونت سے چلنے والے ایک وسیع منصوبے کا حصہ ہے۔ اس منصوبے کا مقصد ملک کے پانی کے وسائل کی پیمائش اور انتظام کو بہتر بنانا ہے، تاکہ موسمیاتی تبدیلیوں سے وابستہ خطرات کو کم کیا جا سکے۔واضح رہے کہ ایڈی کوویرینس فلوکس ٹاور ایک جدید سائنسی آلہ ہے جو ماحولیاتی اور موسمیاتی تبدیلیوں کی نگرانی کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ یہ ٹاور زمین اور فضا کے درمیان توانائی، پانی، اور کاربن ڈائی آکسائیڈ کے تبادلے کو ماپنے کے لیے بنایا گیا ہے۔