کراچی/اسلام آباد/پشاور (نمائندہ خصوصی) عالم اسلام کی عظیم وقدیم دینی درسگاہ جامعہ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کے نائب مہتمم مولانا حامد الحق حقانی نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد حملہ میں شہید ہوگئے،ان کے علاؤہ چار دیگر افراد بھی شہید ہوئے جبکہ بیس سے زائد زخمی ہیں۔میڈیا کوآرڈینیٹر وفاق المدارس العربیہ مولانا طلحہ رحمانی کے مطابق 1968ء میں پیدا ہونے والے مولانا حامد الحق حقانی شہید پاکستان کے معروف دینی و علمی گھرانے کے چشم و چراغ تھے،مولانا حامد الحق نے جامعہ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک سے 1992ء میں سند فراغ حاصل کی۔تعلیمی مراحل سے فراغت کے بعد تدریس کا آغاز کیا،تین دھائیوں سے زائد درس و تدریس میں آپ کے ہزاروں تلامذہ اس وقت دنیا بھر میں موجود ہیں۔آپ کے والد مولانا سمیع الحق ملک کی معروف دینی و علمی اور قد آور سیاسی شخصیت تھے، پارلیمنٹ میں نفاذ اسلام کے حوالہ سے فعال کردار ادا کیا، مولانا سمیع الحق اپنے والد عظیم علمی و روحانی شخصیت شیخ الحدیث مولانا عبد الحق مرحوم کے جانشین کے طور ملک کی عظیم و قدیم دینی درسگاہ جامعہ دارالعلوم حقانیہ کے مہتمم بھی تھے،مولانا سمیع الحق کو بھی دو نومبر 2018ء کو شہید کیا گیا تھا۔مولانا سمیع الحق کی شہادت کے بعد ان کے چھوٹے بھائی اور وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے سینئر نائب صدر مولانا انوار
الحق کو جامعہ دارالعلوم حقانیہ کا مہتمم اور مولانا حامد الحق شہید کو نائب مہتمم مقرر کیا گیا۔مولانا حامد الحق شہید نوشہرہ سے قومی اسمبلی کے رکن بھی منتخب ہوئے تھے،جبکہ اسلامی نظریاتی کونسل کے رکن کی حیثیت سے بھی ذمہ داریاں انجام دیں۔مولانا حامد الحق شہید کو نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد مسجد میں حملہ کا نشانہ بنایا گیا جس میں کئی افراد زخمی بھی ہوئے، ہسپتال لے جایا گیا مگر زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جان جان آفرین کے سپرد کردی۔ان کی شہادت کی خبر سے دنیا بھر کے دینی و علمی حلقوں میں فضاء مغموم ہوگئی، سوگواران میں بیوہ،دو بیٹے اور پانچ بیٹیاں ہیں۔مولانا حامد الحق کی شہادت پر وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے صدر مولانا مفتی محمد تقی عثمانی،ناظم اعلی مولانا محمد حنیف جالندھری،نائب صدور مولانا عبیداللہ خالد، مولانا سید سلیمان بنوری،مولانا سعید یوسف،صوبائی نظماء مولانا حسین احمد،
مولانا امداداللہ یوسف زئی،مولانا صلاح الدین ایوبی،مرکزی ناظم دفتر مولانا عبدالمجید سمیت اراکین عاملہ ودیگر منتظمین نے وفاق المدارس کے سینئر نائب صدر مولانا انوار الحق سے ان کے بھتیجے مولانا حامد الحق کی شہادت پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا،نیز مولانا راشد الحق،مولانا سلمان الحق،مولانا عبدالحق ثانی سمیت تمام افراد خاندان سے مسنون تعزیت کا اظہار بھی کیا گیا۔اس موقع پر قائدین وفاق المدارس نے عظیم دینی ادارہ کی جامع مسجد پر حملہ کو بہیمانہ دھشت گردی قرار دیتے ہوئے دنیا بھر کے دینی و علمی حلقوں کیلئے ایک افسوسناک سانحہ بھی قرار دیا۔قائدین وفاق المدارس نے حکومت اور ریاستی اداروں
سے فوری طور حملہ آوروں کے سرغنوں کا پتہ لگا کر فی الفور کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ بھی کیا۔میڈیا کوآرڈینیٹر وفاق المدارس العربیہ مولانا طلحہ رحمانی کے مطابق مولانا حامد الحق شہید سمیت دیگر شہداء کی نماز جنازہ یکم مارچ بروز ہفتہ دن گیارہ بجے جامعہ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں ادا کی جائے گی۔جبکہ دارالعلوم کے قبرستان کے مخصوص احاطہ میں تدفین عمل میں لائی جائے گی۔