کراچی (نمائندہ خصوصی) قوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے قیدناحق و تنہائی میں ”8000 دن“ مکمل ہونے کے موقع پر ڈاکٹر عافیہ کی گلشن اقبال ، کراچی میں واقع رہائش گاہ کے باہر مختلف سیاسی ، سماجی اور دینی جماعتوں کے رہنما ، کارکنان اور عافیہ موومنٹ کے رضاکار وںنے عزم، حوصلے اور امید کے”8000 دیئے“ روشن کئے ۔اس موقع پرگفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا کہ قوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ کے امریکی قیدناحق و تنہائی میں 8000 دن گزرنا شرمناک ہے۔انہوں نے کہا کہ عافیہ کی طویل قیدناحق ظاہر کرتی ہے کہ ریاست کے ذمہ داروں کی نظروں میں ایک عام پاکستانی شہری کی کیا قدرومنزلت ہے؟ انہوں نے کہا کہ عافیہ کی سزا کی معافی کی پٹیشن کا منظور نہ ہونے کا معاملہ عافیہ تک محدود نہیں رہا ہے بلکہ یہ پوری قوم کے منہ پر طمانچہ ہے کہ ہماری حکومت کی نظروں میں ایک عام پاکستانی شہری کی کیا وقعت اور قدرومنزلت ہے؟
انہوں نے کہاکہ ہماری حکومت اپنی ایک معصوم شہری کو امریکی قید ناحق سے رہا کرانے کے انتظامات نہیں کرسکی ۔ ابھی اس واقعہ کو ایک دہائی بھی نہیں گزری ہے جب امریکہ کے مطالبہ پراس وقت کی پاکستانی حکومت نے کس طرح تین پاکستانیوں کے قاتل امریکی شہری ریمنڈڈیوس کو رہا کرانے کے لیے انتظامات کیے تھے۔ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا کہ آج عافیہ کے قید ناحق میں 8000 دن مکمل ہونے کے موقع پر عہدکرتے ہیں کہ عافیہ کی رہائی تک جدوجہد جاری رکھیں گے اور عافیہ موومنٹ جلد ہی قوم کو آئندہ کا لائحہ عمل دے گی۔