اسلام آباد ( نمائندہ خصوصی)سائنس میں خواتین اور لڑکیوں کے عالمی دن کے موقع پر، ہم سائنسی دریافتوں، اختراعات، اور قیادت کے ذریعے جدید دنیا کی تشکیل میں خواتین اور لڑکیوں کی نمایاں شرکت کا اعتراف کرتے ہیں۔ امسال اس دن کا تھیم/موضوع "مستقبل کی پیش رفت کا نقشہ : بہترین ابھی آنا باقی ہے”، ہمارے لئے سائنس کے شعبے میں کی گئی پیشرفت اور اس حوالے سے ایک مساوی اور جامع مستقبل کی تعمیر کی نشاندہی کرتا ہے۔معاشی ترقی اور سماجی بہبود کے لیے سائنسی تحقیق اور تکنیکی ترقی میں مردوں اور عورتوں کی مساوی شرکت ضروری ہے۔ تاہم سائنس اور ٹیکنالوجی کی شعبوں میں خواتین کو طویل عرصے سے نسبتاً کم نمائندگی دی جاتی رہی ہے جس کی وجہ سے ان اہم شعبوں میں ایک اہم صنفی فرق پیدا ہوا ہے۔ یونیسکو کے ادارہ برائے شماریات (UIS) کے مطابق، دنیا کے محققین میں خواتین کی تعداد 30 فیصد سے بھی کم ہے،
اور مصنوعی ذہانت جیسے جدید شعبوں میں یہ تعداد صرف 22 فیصد ہے۔ہم اس بات کو تسلیم کرتے ہیں کہ مستقبل کا انحصار جدت طرازی اور تکنیکی ترقی پر ہے، اسی لئے حکومت پاکستان نے ایسے پروگراموں کو ترجیح دی ہے جن میں خواتین کی زیر قیادت اسٹارٹ اپس کے لیے تعاون، مہارت کی ترقی، اور تحقیقاتی فنڈنگ تک زیادہ رسائی پر توجہ دی گئی ہے۔ ان اقدامات میں روبوٹکس، مصنوعی ذہانت اور ڈیجیٹل حل، کاروبار کی حوصلہ افزائی کرنے والے پروگرام اور وظائف شامل ہیں۔
ہمارے لیے سائنس میں خواتین اور لڑکیوں کو بااختیار بنانا ایک قومی ترجیح ہے. اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ خواتین 21ویں صدی میں ترقی اور اختراع کی کلیدی محرک بنیں، ان کو مساوی مواقع اور ہم آہنگ ماحول فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔