کراچی( نمائندہ خصوصی)سندھ حکومت نے حضرت لعل شہباز قلندرؒ کے773ویں سالانہ عرس مبارک کے موقع پر سیکیورٹی اور انتظامی اقدامات کو حتمی شکل دے دئے ہیں، یہ روحانی اور مذہبی اجتماع 17 سے 19 فروری تک سیہون شریف میں منعقد ہوگا، جس میں ملک بھر سے 25 لاکھ سے زائد زائرین کی آمد متوقع ہے۔اس حوالے سے چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ اور صوبائی وزیر اوقاف ریاض حسین شاہ شیرازی کی زیر صدارت ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا، جس میں عرس کے انتظامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں مختلف محکموں کے افسران نے سیکیورٹی، طبی سہولیات، ٹریفک مینجمنٹ، اور عوامی خدمات کے حوالے سے اپنی بریفنگ پیش کی۔ چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ نے ہدایت دی کہ زائرین کو ہر ممکن سہولت فراہم کی جائے اور عرس مبارک کے تقدس کو برقرار رکھنے کے لیے سخت اقدامات کیے جائیں۔ 2017 میں درگاہ پر ہونے والے افسوسناک خودکش حملے کے پیش نظر، سیکیورٹی کے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔ سندھ پولیس اور رینجرز نے دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر جامع سیکیورٹی پلان ترتیب دیا ہے، جس کے تحت 5000 سے زائد پولیس اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔ کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ، بم ڈسپوزل اسکواڈ، اور ریپڈ ریسپانس فورس کی خصوصی ٹیمیں بھی فرائض انجام دیں گی۔ درگاہ کے داخلی راستوں پر واک تھرو گیٹس اور میٹل ڈیٹیکٹرز نصب کیے جائیں گے، جبکہ بائیو میٹرک ویری فکیشن اور سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے مانیٹرنگ کو مزید بہتر بنایا گیا ہے۔اجلاس میں چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ نے کہا کہ زائرین کی سہولت کے لیے، انڈس ہائی وے پر ہر 30 کلومیٹر پر میڈیکل کیمپ قائم کیے جائیں گے ، جہاں ایمبولینسز اور ماہر طبی عملہ ہمہ وقت موجود ہوگا۔ انہونے محکمہ صحت کو ہدایت دی کہ اضافی ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف تعینات کیا جائے تاکہ کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں فوری طبی امداد فراہم کی جا سکے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ زائرین کے لیے پینے کے صاف پانی، بیت الخلاء اور آرام گاہوں کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ ٹریفک کی روانی کو برقرار رکھنے کے لیے ایک جامع منصوبہ تشکیل دیا گیا ہے، جس کے تحت بھاری گاڑیوں کے سیہون میں داخلے پر پابندی ہوگی۔ زائرین کی سہولت کے لیے لال باغ اور آرل واہ میں مخصوص پارکنگ ایریاز مختص کیے گئے ہیں، جبکہ عوامی نقل و حمل کے لیے متعین مقامات پر بسوں اور دیگر سواریوں کو روکا جائے گا۔ اس کے علاوہ، ہائی وے پر ٹریفک پولیس تعینات کی جائے گی تاکہ ٹریفک کے بہاؤ کو منظم کیا جا سکے۔چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ نے سندھ فوڈ اتھارٹی کو خصوصی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ہوٹلوں اور کھانے پینے کے مراکز کی سخت جانچ پڑتال کی جائے تاکہ زائرین کو معیاری اور صاف ستھرا کھانا فراہم کیا جا سکے اور کسی بھی غیر معیاری خوراک کی فروخت پر سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی، جبکہ مضر صحت کھانے کی اشیاء ضبط کر لی جائیں گی۔ چیف سیکریٹری سندھ نے واضح ہدایت دی ہے کہ فوڈ سیفٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور خلاف ورزی کی صورت میں فوری جرمانے اور ہوٹلوں کی بندش جیسے اقدامات کیے جائیں گے۔ عرس کے دوران بجلی کی بلا تعطل فراہمی بھی یقینی بنانے کے لیے ہدایات جاری کر دی گئی ہیں، حیسکو کو پابند کیا گیا ہے کہ سیہون اور اس کے گرد و نواح میں لوڈ شیڈنگ نہ کی جائے تاکہ زائرین کو کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ ہو۔ علاوہ ازیں، سیہون جانے والی اہم شاہراہوں
کی مرمت کے کام کو بھی تیز کر دیا گیا ہے تاکہ زائرین کی آمد و رفت میں کوئی رکاوٹ نہ آئے۔اجلاس میں صوبائی وزیر اوقاف، مذہبی امور، زکوۃ اور عشر ریاض حسین شاہ شیرازی نے عرس کے دوران درگاہ کے اردگرد بھکاریوں کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ زائرین کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ ہو۔ درگاہ کے اطراف تجاوزات کے خاتمے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے تاکہ زائرین کے لیے زیادہ جگہ مہیا کی جا سکے۔ درگاہ پر جاری ترقیاتی منصوبوں کو فوری طور پر مکمل کرنے کی بھی ہدایت دی گئی ہے تاکہ زائرین کو ایک بہتر اور روحانی ماحول میسر آسکے۔ سندھ حکومت نے حضرت لعل شہباز قلندرؒ کے عرس کو ہر ممکن طور پر محفوظ، منظم اور سہولت بخش بنانے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ چیف سیکریٹری سندھ نے زائرین سے گزارش کی ہے کہ وہ سیکیورٹی اداروں کے ساتھ تعاون کریں اور اس کے کئے کمپلینٹ مینجمنٹ سیل بھی قائم کیا جائے گا، دی گئی ہدایات پر عمل کریں، اور کسی بھی مشکوک سرگرمی کی فوری اطلاع متعلقہ حکام کو دیں۔ یہ عرس سندھ کی صوفی روایت اور روحانی ورثے کا اہم حصہ ہے اور حکومت ہر ممکن کوشش کر رہی ہے کہ زائرین کو ایک پرامن اور بامقصد روحانی تجربہ فراہم کیا جا سکے۔