واشنگٹن( نیٹ نیوز) وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان امریکہ سے اپنے دوطرفہ تعلقات میں بہتر تجارتی مراسم، نجی شعبے اور کاروباری برادری کی شراکت داری اوربراہ راست سرمایہ کاری کے فروغ پر توجہ دے رہا ہے لہذا پاکستانی سفارت کار اس حوالے سے مزید متحرک کردار ادا کریں۔ واشنگٹن ڈی سی میں پاکستانی سفارت خانے کے افسران سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ اگرچہ امریکہ اس وقت بھی پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر ہے
تاہم موجودہ تجارتی حجم میں اضافے کی بے شمار صلاحیت موجود ہے، جہاں ایک طرف امریکہ کی ترقی یافتہ معیشت میں پاکستانی کاروباری برادری کےلئے مواقع موجود ہیں وہاں پاکستان میں موجود تعلیم یافتہ افرادی قوت، حکومت کی کاروباردوست پالیسیاں، جدید انفراسٹرکچر، خصوصی اقتصادی زونز اور پاکستان کا محل وقوع امریکی سرمایہ کاروں کےلئے موافق فضا فراہم کرتے ہیں کہ وہ پاکستان میں سرمایہ کاری کریں اور نہ صرف بائیس کروڑ کی پاکستانی مارکیٹ بلکہ جنوبی، مغربی اور وسطی ایشیا کے ساتھ ساتھ مشرق وسطی پر مبنی بڑی علاقائی مارکیٹ سے استفادہ کریں۔ وزیر منصوبہ بندی نے پاک امریکہ نالج کواریڈور منصوبے اور فل برائٹ اسکالرشپ پروگرام پر بات کرتے ہوئے کہا کہ امریکی تھنک ٹینک، پالیسی ساز اداروں اور خصوصا تعلیمی اداروں کے ساتھ قریبی روابط استوار کرنے سے دونوں ملکوں کے متعلقہ اداروں اور جامعات کے درمیان تعاون کو فروغ ملے گا۔
وزیرِ منصوبہ بندی نے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں پاکستانی نوجوانوں کی صلاحیت کا خصوصی طور پر ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا مستقبل انفارمیشن ٹیکنالوجی سے وابستہ ہے، ضرورت اس امر کی ہے کہ نوجوانوں کو آئی ٹی کے شعبے میں مواقع فراہم کرنے اور ان کے امریکی اداروں سے روابط قائم کرنے میں سہولت کاری کی جائے۔وزیرِ منصوبہ بندی نے یقین دلایا کہ تجارت، تعلیم و دیگر اہم شعبوں میں پاک امریکہ تعاون کے فروغ کے حوالے سے بھجوائی جانے والی قابل عمل تجاویز پر ترجیحی بنیادوں پرغور کیا جائے گا اور متعلقہ وزارتوں کے درمیان بہتر کوارڈینیشن کو یقینی بنایا جائے گا۔