کراچی (کرائم رپورٹر)شہر قائد میں تھانے ٹھیکے پر بکنے لگے ۔کرپٹ پولیس افسروں اور ایس ایچ اوز کی چاندی ہوگئی نااہلی کے سبب ہٹائے نے والے ایس ایچ اوز نے دوبارہ تھانوں کےٹیندر بھرنے کے بعد آئندہ تین ماہ کے لئے ٹھیکے پر لے لئے تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس کے کرپٹ افسران کی ملی بھگت سے شہر قائد کے تھانے ٹھیکے پر بکنے لگے عوام کا ڈاکوؤں اور ڈکیتیوں ہاتھوں لٹنے کے کوئی پرسان حال نہیں ہے کراچی کے ضلع کورنگی سنٹرل ۔کیماڑی ایسٹ ملیر سمیت شہر قائد کے تھانے لوٹ مار منشیات فروشوں کرمنلز کے آماجگاہ بن گئے متعدد تھانوں کے ایس ایچ اوز نے کرپشن کے لئےپرائیویٹ لڑکوں کی ٹیمیں بناکر عوام کو لوٹنا شروع کر دیا ہے زرائع کے مطابق کراچی میں 15لاکھ سے ایک کروڑ میں تھانے ٹھیکے پر تین ماہ کے لئے دئیے جاتے ہیں ۔ایمانداری سے کام کرنے والے ایس ایچ اوز کو 3ماہ میں ہٹا دیا جاتا ہے جبکہ تین ماہ پہلے زیادہ رقم دینے پر منشیات فروشی ۔گٹکا مافیا اور موبائل موئڑ سائیکلز چھینے والوں کے سرپرستی کرنے کرپٹ ایس ایچ اوز کو دوبارہ تھانے فراہم کردئیے جاتے ہیں ۔کورنگی پولیس ہیڈکوارٹرز کے زرائع کے مطابق شاہ فیصل کے ایس ایچ او رقم نہ بڑھانےہر ہٹا دیا گیا جبکہ الفلاح میں کرپشن ۔لوٹ مار اور پرائیویٹ لڑکوں کی فوج رکھنے کے الزامات کے باوجود زیادہ رقم دینے پر "محمد علی مروت ” نامی ایس ایچ اوز کو آئندہ تین ماہ کے الفلاح عوام پر مسلط کردیا گیا ۔پولیس زرائع کے مطابق آئی جی سندھ کے سخت احکامات کے باوجود الفلاح تھاتے میں 13
پٹھان کرمنلز لڑکوں پر مشتمل خصوصی پرائیویٹ ٹیم نے گٹکا مافیا ۔منشیات فروشوں کی سرپرستی اور غریب عوام کو لوٹنے میں ملوث ہیں الفلاح پولیس زرائع کے مطابق موجودہ ایس ایچ او دن بھر خصوصی پانی اور آئس کے نشے کو انجوائے کرتے ہیں جبکہ گلفشان سوسائٹی میں بادشاہ خان کے گٹکے کا اڈا بھی” ایس ایچ او الفلاح” کے سرپرستی میں تین شفٹوں سرعام گٹکا فررخت ہو رہا ہےزرائع کے مطابق ایس ایچ او الفلاح محمد علی مروت نے ماضی میں شاہ فیصل کالونی میں تعیناتی کے دران پرائیویٹ لڑکوں کی ٹیم کر زریعے کروڑوں کمائے تھے ۔زرائع کے مطابق شاہ فیصل میں عوام سے لوٹ مار اور ڈکیتیوں کے الزامات کی تحقیقات جاری ہے ۔