سری نگر :(مانیٹرنگ ڈیسک)کل جماعتی حریت کانفرنس اور دیگر آزادی پسند تنظیموں نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں بارہمولہ اور کٹھوعہ اضلاع میں دو بے گناہ شہریوں کے ماورائے عدالت قتل اور کشمیری نوجوانوں کی بڑے پیمانے پر گرفتاریوں کی شدید مذمت کی ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس ، جموں کشمیر مسلم لیگ، جموں کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی، تحریک حریت جموں کشمیر، تحریک وحدت اسلامی اور پیروان ولایت نے سرینگر میں اپنے بیانات میں کہا کہ گزشتہ چند برسوں سے مقبوضہ علاقے میں ماورائے عدالت قتل اور غیر قانونی گرفتاریوں میں تیزی آئی ہے۔ان کارروائیوں کا مقصد کشمیریوں میں بڑے پیمانے پر خوف ودہشت پھیلانا اور انہیں اپنی جائز جدوجہد آزادی سے دور رہنے پر مجبور کرنا ہے۔انہوںنے آزادی پسند کشمیریوں کے خلاف کریک ڈاون میں تیزی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی بھارتی حکومت نے فورسز اہلکاروں کو کشمیریوں کو نشانہ بنانے کی کھلی چھٹی دیدی ہے۔انہوں نے کہا کہ پورے مقبوضہ علاقے کو ایک کھلی جیل میں تبدیل کر دیا گیا ہے جہاں بیگناہ نوجونوں کو جھوٹے الزامات کے تحت حراست میں لیکر نامعلوم جیلوں اور تفتیشی مراکز میں منتقل کیا جا رہا ہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس اور دیگر نے کہا کہ محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں اور چھاپوں کے دوران حالیہ دنوں کے دوران 500 سے زائد نوجوانوں کو غیر قانونی طور پر گرفتار کیا گیا ہے جسکا مقصد نہ صرف گرفتار نوجوانوں کے خاندانوں بلکہ مقبوضہ علاقے کی پوری آبادی میں خوف و دہشت پھیلانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں ایک ہاری ہوئی جنگ لڑ رہا ہے ، وہ وحشیانہ ہتھکنڈوں کے باوجود کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو دبانے میں ناکام ہو چکا ہے۔انہوں نے بارہمولہ اور کٹھوعہ میں دو بے گناہ شہریوں کے قتل کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ متاثرہ خاندانوں کو انصاف کی فراہمی کیلئے بھارتی فورسز کے مجرم اہلکاروں کو قانون کے کٹہرے میں لانے کی فوری ضرورت ہے ۔ انہوں نے غیر قانونی طور پر نظر بند تمام کشمیری نوجوانوں کی فوری اور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے علاقے میں جاری دہشت گردی اور جبر کے فوری خاتمے کا مطالبہ کیا۔حریت کانفرنس کے ترجمان اور دیگر حریت تنظیموں نے عالمی طاقتوںپر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے کی ابتر صورتحال کا نوٹس لے اورتنازعہ کشمیر کے حل کیلئے بھارت پر دباﺅ ڈالیں۔