سیالکوٹ۔(نمائندہ خصوصی)وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ ملکی معیشت بتدریج بہتر ہوتی جا رہی ہے ، ملک ترقی و خوشحالی کی منازل طے کرتا جا رہا ہے، پاکستان مسلم لیگ ن کی حکومت وفاق اور صوبہ پنجاب میں عوام کی ترقی و خوشحالی کے لیے دن رات کوشاں ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو یہاں سیالکوٹ میں اپنی رہائش گاہ پر ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے ایک مرتبہ پھر احتجاجی سلسلہ شروع کرنے کا اعلان کیا ہے، کل اتوار کو ہونے والے پی ٹی آئی کے جلسے میں خیبرپختونخواہ حکومت کے بے پناہ وسائل، مال و دولت خرچ کیا جا رہا ہے، کروڑوں روپے اس جلسے پر خرچ کیے جا رہے ہیں جبکہ سرکاری ملازمین کو اس جلسے میں شرکت کے لیے مجبور کیا جا رہا ہے، سرکاری مشنری اور سرکاری ملازمین اس جلسے کی کامیابی کے لیے وہاں دن رات کام کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں نے پہلے بھی اس بات کی طرف نشاندہی کی تھی کہ جب بھی کوئی ایسا موقع آتا ہے جب بین الاقوامی سطح پر پاکستان کا امیج بہتر ہونا ہو، پاکستانی عزت و تکریم میں اضافہ ہونا ہو، پاکستان کے لیے کوئی قابل عزت ایونٹ سامنے آتا ہے جیسے شنگھائی تعاون تنظیم کانفرنس (ایس سی او) تو پی ٹی آئی احتجاج پر آ نکلتی ہے، ایس سی او کانفرنس کے دوران بھی پی ٹی آئی کی جانب سے اسلام آباد پر حملہ کیا گیا جو پی ٹی آئی کی فسادی سیاست کا منہ بولتا ثبوت ہے۔انہوں نے کہا کہ چیمپئنز ٹرافی کا پاکستان میں انعقاد
بھی انتہائی خوش آئند ہے لیکن پی ٹی آئی نے 18 یا 19 فروری جس دن چیمپئنز ٹرافی شروع ہونا ہے اس دن بھی احتجاج کا پروگرام بنایا ہے جو سمجھ سے بالاتر ہے، آخر کیوں، دوسرے صوبوں میں ایسے جلسے جلوس کیوں نہیں، پی ٹی آئی نے ہمیشہ پرتشدد مظاہرے کیے، جلسے جلوس کیے جس کی اجازت کسی کو ہرگز نہیں دی جا سکتی۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے اوچھے ہتھکنڈوں کی وجہ سے پاکستان کے لیے ہونے والے عالمی ایونٹس کی اہمیت کم کر دی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ پرامن جلسے جلوسوں پر کسی کو کوئی اعتراض نہیں ہو گا بلکہ اس کے لیے انتظامیہ کی جانب سے مناسب انتظامات بھی کیے جا سکتے ہیں لیکن کوئی اس نیت سے اسلام آباد آئے، پنجاب میں جائے یا کسی اور صوبے میں جا کر اس طرح کا اجتماع کرنا چاہے جو ریاست پر حملہ ہو جو ایک نئی 9 مئی برپا کرنے کی سازش ہو، 26 نومبر برپا کرنے کی سازش ہوتو اس کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو سیاسی رویے اپنانے چاہییں نا کہ متشدد گروہوں کی طرح ریاست پر حملہ آور ہونا چاہیئے، پی ٹی آئی کا یہ رویہ ریاست پاکستان کے لیے کسی بھی صورت قابل قبول نہیں ہے، یہ لوگ دہشت گردی کی ہوا کو بھڑکا رہے ہیں جو کہ درست عمل نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ علی امین گنڈاپورکہتے ہیں کہ ہمارے 99 فیصد مطالبات پورے ہو گئے ہیں تو پھر احتجاج کس بات کا کر رہے ہیں، انہیں تو پھر جشن منانا چاہیے،یہ لوگ پائوں پڑے ہوئے تھے اور اب اگر ان کے مطالبات مان لیے گئے ہیں تو پھر انہیں جشن منانا چاہیئے، احتجاج کس بات کا کر رہے ہیں۔وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کا ہنگامہ تھا شور شرابہ تھا کہ ٹرمپ آئے گا اور بانی پی ٹی آئی باہر آ جائے گا لیکن ایسا کچھ بھی نہ ہوا، امریکہ سے آئے وفد میں سے ایک شخص نے بتایا کہ پی ٹی آئی امریکہ میں ماہانہ تین سے چار ملین ڈالر ے خرچ کر رہی ہے، عنقریب ان پیسوں پر بھی ان کی آپس میں لڑائیاں ہونی ہیں کیونکہ یہ سارا پیسہ یہیں پاکستان سے لوٹ کر یہ لوگ فرار ہو چکے ہیں اور وہاں بیٹھ کر پاکستان مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے مذاکرات سے متعلق میں پہلے ہی کہتا آیا ہوں کہ یہ لوگ مذاکرات کے لیے سنجیدہ ہی نہیں اور وہی دیکھنے میں بھی آیا اور اس کا کوئی نتیجہ نہ نکلا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی پہلے بھی عالمی سطح کے اجلاسوں کو ثبوتاثر کرنے کی کوششیں کرتی آئی ہے اب بھی اسی طرح ایک عالمی ایونٹ چیمپئنز ٹرافی کے موقع پر جلسے جلوسوں کو شروع کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو، بے نظیر اور نواز شریف سے بھی اقتدار چھینا گیا لیکن ان میں سے کسی نے تو ریاست پر حملہ نہیں کیا لیکن پی ٹی آئی بار بار ملک و قوم پر حملہ آور ہو کر کیا ثابت کر رہی ہے، حالانکہ پی ٹی آئی کو چاہیئے کہ وہ ایک سیاسی جماعت کے طور پر اپنے رویے بدلے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم عالمی برادری سے اچھے تعلقات کے خواہاں ہیں لیکن پاکستان کی سالمیت کے معاملے پر کبھی کسی سے کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور پاکستان کے عزت و وقار کو ہر صورت ترجیح دی جائے گی۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 9 مئی کو ملکی اداروں پر حملہ آور ہونے والے غداری کے ہی مرتکب ٹھہرے اور ان پر غداری کے مقدمے بھی ہوئے۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے مکمل خاتمے کے لیے کوشاں ہیں، خوارج کے جڑ سے خاتمے تک یہ جنگ جاری رہے گی اور اس جنگ میں ہمارے جوان قربانیاں دے رہے ہیں، خوارج کی حرام کی کمائی کو روکنے کے لیے حکومت ان کے خلاف کاروائیاں کر رہی ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی زبان سیاسی ہے ہی نہیں اور نہ ہی یہ لوگ سیاسی ہیں، ان کا قائد ایک ذہنی بیمار شخص ہے جو ہر پاس بیٹھنے والے شخص کی جیب میں بھی ہاتھ ڈال دیتا ہے۔