کراچی (رپورٹ۔اسلم شاہ) روشنیوں کے شہر کراچی میں کاروبار کرنے اور سرمایہ کاری میں رکاوٹ کے ساتھ جگمگاتا شہر کو اندھیروں میں ڈبونے میں کراچی الیکڑک کی انتظامیہ فریق بن گئی، کے الیکٹرک نے کروڑوں روپے مالیت کے درجنوں سرمایہ کار کو بجلی کے کنکشن اور میٹر لگانے سے صاف انکار کردیا، جس کے نیتجے میں سرمایہ کاری رک گئی ہے۔ مبینہ طور پر سرمایہ کار کاروباری طبقے کو سیفٹی کا جواز بناکر بجلی کا کنکشن اور بجلی میٹر لگانے سے انکار کیا گیا ہے۔ کراچی کے فلائی اوور، انڈر پاسز اور پلوں میں سیفٹی کا جواز بنا کر درجنوں درخواستیں مسترد کردی گئی ہیں جبکہ الیکٹر کے قوانین میں بجلی کے کنکشن اور بجلی کے میٹرز لگانے اور اس کی حفاظت کی تمام تر ذمہ داری ادارے پر عائد ہوتی ہے اور اس کے نقصانات کی ذمہ داری بھی کراچی الیکٹرک پر عائد ہوتی ہے لیکن اپنی ذمہ داری الٹا شہریوں پر عائد کرنے سے الیکٹرک کمپنی بری نہیں ہوسکتی۔ کراچی الیکٹرک بجلی کے نئے میٹرز لگانے پر قدغن لگانے، بجلی کے لوڈ 2 سے 5 کلوواٹ کاروباری طبقہ کی مرضی مسلط کرنے اور زبردستی کم لوڈ کرنے سے پریشانی کا سامنا ہے، بار بار فنی ٹیم کا سروے اور کمیٹی کا اجلاس بلوانے کا کوئی جواز نہیں ہے جس سے کاروباری حلقے کشمکش کا شکار ہیں۔ کاروباری طبقے نے آئندہ آرمی چیف سمیت دیگر اعلیٰ حکام کے اجلاس میں کراچی الیکڑک کے خلاف بھرپور احتجاج ریکارڈ کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ کاروباری طبقے اور اشتہاری کمپنیاں کراچی کی سڑکوں، انڈر پاسز، فلائی اوور، پلوں کے ساتھ نجی عمارتیں اور بلڈنگز کی چھتوں، دیواروں پر دیوہیکل اشتہاری بورڈز چھوٹے بڑے لگا کر کروڑوں روپے کی سرمایہ کاری کرتے ہیں لیکن یہ کاروبار کراچی الیکٹرک کی وجہ سے خطرے میں پڑ گیا ہے۔ آئی بی سی لیاقت آباد کے الیکٹرک کی جنرل مینجر بینش،کنول تبسم، ڈائریکٹر منظور لودھی، نے امجد صابری انڈر پاس کے اوپری سطح پر اشتہاری بورڈ پر بجلی کے کنکشن اور بجلی کے میٹر کی درخواست کو دو ماہ کے دوران حیلے بہانوں سے تاخیری حربے استعمال کر رہے ہیں۔ درخواست گزار کو دفتر میں طلب کرنے اور اس کو سیفٹی کا جواز بنانے کے بعد تاخیر کا سبب پیدا کیا ہے۔ 30 جنوری 2025ء کو درخواست گزار کے دفتر میں فنی ٹیم کے ہمراہ اجلاس کے دوران سیفٹی کے ساتھ درخواست گزار کا نہ پیش ہونا، KMC کی درخواست کو جعلی قرار دینے، بجلی کی لائن 38 فٹ بلند تار لانے، بجلی کے کنکشن کی جگہ کو پختہ کرنے اور میٹرز کی حفاظت، بجلی کا بلنگ ایڈریس سمیت دیگر جواز پیش کیا گیا تھا تاہم کاروباری طبقے کے نمائندے نے اجلاس میں قانونی طریقہ کار سے مطمئن ہونے کے بعد رضامندی ظاہر کی کہ کمیٹی نے تین مرتبہ درخواست مسترد ہونے کے باوجود آپ کی درخواست منظور کر لی ہے جلد کمپنی کو منظوری سے آگاہ کردیا جائے گا تاہم اجلاس کے صرف تین گھنٹے بعد واٹس اپ میں درخواست مسترد کر دی گئی۔ امجد صابری کی ID-840777 کی درخواست کو مسترد کردیا گیا ہے،جواز سیفٹی ایشو کو بنایا گیا ہے جو جھوٹ پر مبنی ہے۔ ڈپٹی مینجر خواجہ احسن کے کے یہ الفاظ کہ وہ کسی بھی درخواست کو مسترد یا منظور کرسکتے ہیں جبکہ جنرل مینجر بینش کا کہنا ہے کہ درخواست گزار کا پیش نہ ہونا اصل جواز ہے تاہم اس بارے میں کوئی بات کی نہ ہی نمائندہ اجلاس میں یہ جواز پیش کیا گیا، یکطرفہ جواز پیش کرکے درخواستیں مسترد کرنے سے کاروبار بند ہو گیا ہے اس بارے میں کے الیکڑک حکام نے بتایا کہ اس درخواست کے ساتھ دیگر درخواستیں بھی مسترد کردی گئی ہیں، جبکہ لوکل ٹیکس KMC کے ڈائریکٹر نے نمائندہ کو بتایا کہ کے الیکٹرک کی وجہ سے اشتہاری بورڈز کا کاروبار کرنے والے سخت اذیت کا شکار ہیں۔ بجلی کے کنکشن یا بجلی کے میٹرز کی وجہ سے درجنوں بورڈز کی درخواستیں تعطل میں پڑ گئی ہیں۔ کے الیکٹرک بجلی کا کنکشن نہیں دیتی، لوڈ سیکشن نہیں کرتی اور مختلف جواز بنا کر کاروبار میں رکاوٹ بن گئی ہے۔ اس سلسلے میں اشتہاری بورڈز کے نمائندے نے بتایا کہ ہمارے پاس کے الیکٹرک کے متاثرین کی تعداد روز بروز بڑھ رہی ہے۔ کاروبار ی طبقے میں لاوا پک رہا ہے جو کسی بھی وقت پھٹ سکتا ہے۔ حالیہ دنوں میں آرمی چیف جنرل عاصم مینر کے سامنے تاجر برادری نے سندھ اور کراچی میں سسٹم کی وجہ سے اداروں میں بدعنوانی کا سدباب کرنے کا مطالبہ کیا تھا جس پر ایک ادارے میں بدعنوان عناصر کے خلاف کاروائی کا آغاز ہوچکا ہے۔کے الیکٹرک کے خلاف شہریوں میں نفرت جنم لے رہی ہے اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو کے الیکڑک کے خلاف اچانک لاوا پھٹ سکتا ہے جس کا نقصان شہریوں اور شہر کراچی دونوں ہو گا۔ کراچی کے نقصان کا اثر آگے چل کر پورے ملک پر پڑے گا۔