بیجنگ( نمائندہ خصوصی): سندھ اور چائنا کے درمیان معاشی تعاون کی جانب ایک اہم قدم – وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی قیادت میں سندھ حکومت کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے بیجنگ میں چینی کمپنیوں کے اعلیٰ حکام سے ملاقات کی۔ ملاقاتوں میں بنیادی اسٹرکچر اور توانائی کے بڑے منصوبوں پر توجہ مبذول کرائی گئی جس سے دوطرفہ شراکت داری کو بڑھانے کی راہ ہموار ہوئی۔ وفد میں سینئر وزیر شرجیل انعام میمن، صوبائی وزیر سید ناصر حسین شاہ، سینیٹر سلیم مانڈوی والا اور چین میں پاکستان کے سفیر خلیل ہاشمی شامل تھے۔ چینی کمپنیوں کے سربراہوں کے ساتھ وزیراعلیٰ کی گفتگو میں سندھ اور پاکستان کی اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کیلئے بنائے گئے کئی اہم منصوبوں پر غور کیا کیا۔ کراچی کی ٹرانسپورٹیشن کو بحال کرنا: کراچی سرکلر ریلوے منصوبے پر تعاون کا مقصد کراچی کے شہری ٹرانسپورٹ سسٹم کو جدید بنانا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ کے سی آر منصوبہ 2016 سے چینی حکام کے پاس منظوری کے لیے زیر التوا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مختلف بی آر ٹی پر کام جاری ہے جب کہ دو منصوبے (گرین اور اورینج) چل رہے ہیں لیکن ان کا حقیقی فائدہ اس وقت پہنچے گا جب بی آر ٹیز کے مین فیڈر کے سی آر کو آپریشنل کیا جائے گا۔ تھرکول منصوبے کی صلاحیت: تھرکول کے وسائل کو مزید ترقی دینے اور پاکستان کی توانائی کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے شراکتیں تلاش کی گئیں۔ مراد شاہ نے چینی کمپنیوں کو بتایا کہ بجلی کے علاوہ کوئلے سے گیس، کوئلے سے ڈیزل اور کوئلے سے یوریا جیسے منصوبے بنائے جاسکتے ہیں جس کے لیے انہوں نے انہیں دعوت دی کہ وہ آئیں اور سرمایہ کاری کریں۔ پائیدار ٹرانسپورٹ سسٹم: وزیراعلیٰ نے صاف ستھرا، زیادہ موثر پبلک ٹرانسپورٹ کو فروغ دینے کے لیے الیکٹرک بسوں اور ٹیکسیوں کو متعارف کرانے پر تبادلہ خیال کیا۔ وسیع تر انفراسٹرکچر اور صنعتی ترقی: بات چیت میں سندھ کے انفراسٹرکچر اور صنعتی شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع شامل تھے جس میں وزیراعلیٰ نے نورینکو، بیبین ٹرکس، چائنا نارتھ وہیکل کمپنی، اور جیانگ سو ٹریڈ الیکٹرو مکینیکل چینی کمپنیوں کو شامل کیا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے ان تعاون کے امکانات کے بارے میں مضبوط امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا یہ منصوبے نہ صرف سندھ کے لیے اہم پیشرفت کی نمائندگی کرتے ہیں بلکہ پاکستان کے قومی ترقی کے ایجنڈے میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ کراچی سرکلر ریلوے، تھر کول کی ترقی، اور جدید الیکٹرک ٹرانسپورٹ کو اپنانے سے عوامی خدمات میں اضافہ ہوگا اور معاشی سرگرمیوں کو تحریک ملے گی۔ انہوں نے سندھ کی ترقی کو تیز کرنے اور روزگار کے بے شمار مواقع پیدا کرنے کے لیے چین کی تکنیکی مہارت سے فائدہ اٹھانے کی اہمیت پر مزید زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ شراکتیں متعدد مشترکہ منصوبوں کا باعث بنیں گی جو سندھ اور پاکستان دونوں کے لیے پائیدار اقتصادی اور صنعتی ترقی کو فروغ دیں گی۔ یہ دورہ پاک چین اقتصادی شراکت داری کے مضبوط عزم کی علامت ہے اور پاکستان کی جاری معاشی تبدیلی میں سندھ کو ایک کلیدی کھلاڑی کی حیثیت دیتا ہے۔