کراچی(نمائندہ خصوصی) ہیومن رائٹس کونسل آف پاکستان کے زیراہتمام گورنر ہاوس کراچی میں یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر منعقد کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ جموں و کشمیر کے نوجوانوں کی لازوال قربانیاں را ئیگاں نہیں جائیں گی تاہم مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے خواتین کی اجتماعی آبرو ریزی اور انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں پر عالمی نوٹس لے۔ کانفرنس سے گورنر سندھ کامران خان ٹسوری، آل پارٹیز حریت کانفرنس کے رہنما یوسف نسیم، معروف وکیل یاسین آزاد، جمشید حسین، بشیر سدوزئی، بریگیڈیئر حارث توحید ، ڈاکٹر خالدہ غوث نے بھی خطاب کیا۔ گورنر سندھ کامران خان ٹسوری نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر ساری قوم یکسو ہے، ہم جموں و کشمیر کے عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو سمجھنا چاہئے کہ کشمیریوں کے ساتھ کیا ہوا حق خود ارادیت کا وعدہ پورا کرے بصورت
دیگر خطہ میں امن کی بحالی ممکن نہیں۔ یوسف نسیم نے کیا کہ کشمیری ہارے نہیں اور نہ ہی تھکے ہیں اس کا فیصلہ آپ نے کرنا ہے کہ تکمیل پاکستان کے ایجنڈے کو کیسے مکمل کرتے ہیں۔ انہوں نےکہا اگر بھارت نے کشمیریوں کو ختم کیا تو پھر پاکستان کی سلامتی کو بھی خطرہ ہے۔ یاسین آزاد نے کہا کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں، مذاکرات کے دروازے کھولنے چاہئے۔ بشیر
سدوزئی نے کہا کہ پاکستان نے کہا کہ کشمیر کا نوجوان ناراض ہے کوئی عملی اقدام کر کے نوجوانوں کو مطمئن کیا جائے۔ بھارت کو روکا نہیں تو وہ بانیال کا سینے چیر کر دریا جہلم اور کشم گنگا کا پانی بھارت لے جائے گا، پاکستان کے پنجاب اور سندھ کے
کھیت اور کھلیانوں میں سبز سونے کے بجائے دھول اڑھے کی۔ یہی بھارتی قیادت کی خواہش ہے۔ بریگیڈیئر حارث توحید نے کہاکہ پاکستان کا بچہ بچہ کشمیریوں کی حمایت میں کھڑا ہے۔ ڈاکٹر خالدہ غوث نے کہا کہ جب تک سفارتی چینل کو تیز نہیں کیا جاتا کشمیریوں کی عملی مدد نہیں ہو سکتی