اسلام آباد(نمائندہ خصوصی):وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان انجینئر امیر مقام نے کہا ہے کہ (کل) بدھ5 فروری کو پوری پاکستانی قوم کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کیلئے ”یوم یکجہتی کشمیر” بھرپور انداز میں منائے گی، پاکستان اور کشمیریوں میں دائمی رشتہ ہے، کشمیریوں کی غیرمتزلزل حمایت ہمارے منشور کا حصہ ہے، کشمیری عوام پر کئے جانے والے مظالم نظر انداز نہیں کئے جا سکتے، مسئلہ کشمیر کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہئے، کشمیریوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو یہاں آل پارٹیز حریت کانفرنس کے کنوینئر غلام محمد صفی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امور کشمیر شبیر احمد عثمانی، سینئر حریت رہنما فاروق رحمانی اور پارلیمانی سیکرٹری برائے امور کشمیر چوہدری انوار الحق بھی موجود تھے۔انجینئر امیر مقام نے کہا کہ 5 فروری کو پوری پاکستانی قوم یوم یکجہتی کشمیر
بھرپور انداز میں منائے گی، اندرون و بیرون ملک مقیم پاکستانی اپنے کشمیری بھائیوں سے بھرپور یکجہتی کا اظہار کریں گے، یوم یکجہتی کے حوالہ سے ملکی سطح پر متعدد پروگرامز ترتیب دیئے گئے ہیں، پوری قوم ایک بار پھرکراچی سے خیبر تک یوم یکجہتی کشمیر منا رہی ہے، پاکستان کے عوام ہر سال یوم یکجہتی کشمیر روایتی جوش و جذبے سے مناتے ہیں ،اس موقع پر کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لئے ملک بھر میں خصوصی تقریبات کا انعقاد اور ریلیاں نکالی جائیں گی۔ اس ضمن میں حکومت پاکستان،صوبائی حکومتیں آزادکشمیر اور گلگت بلتستان کی حکومتوں نے اس دن کے حوالے سے بھی خصوصی پروگرامز ترتیب دے رکھے ہیں اور انشاء اللہ پوری قوم کنٹرول لائن کے اُ س پار یکجہتی سے بھرپور پیغام پہنچائے گی اور اس عزم کا اظہار کرے گی کہ دنیا کی کوئی بھی طاقت پاکستان کی حکومت اور عوام کو کشمیریوں کی حمایت سے دستبردار نہیں کراسکتی،پاکستان اور کشمیری عوام یک جان دو قالب ہیں ۔انجینئر امیر مقام نے کہا کہ پاکستان اور کشمیریوں میں دائمی رشتہ ہے، کشمیریوں کی غیر متزلزل حمایت ہمارے منشور کا حصہ ہے،بھارتی فورسز کا کشمیریوں پر ظلم انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے،کشمیر کے مسئلے کو طاقت سے حل نہیں کیا جا سکتا، کشمیریوں کی اخلاقی، سفارتی، سیاسی حمایت کرتے رہیں گے ۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم محمد شہباز شریف اور نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے لئے بھرپور اقدامات اٹھارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کا یہ اصولی موقف ہے کہ مسئلہ کشمیر کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت حل ہونا چاہئے، پاکستان نے بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کے آزادی پسند عوام کی جائز جدوجہد کی طویل عرصہ سے حمایت کی ہے جو اس بات کا مظہر ہے کہ پاکستان میں حکومتوں کی تبدیلی کے باوجود مسئلہ کشمیر پر پوری قوم کا موقف ایک ہے۔ 5 اگست 2019کو بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیرکوخصوصی حیثیت دینے والے بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 اور 35 اے کے خاتمے کے بعد بھارت کشمیر میں مسلمانوں کی آبادی کے تناسب کو تیزی سے تبدیل کررہا ہے، اس مقصد کے لئے بھارت کی حکومت نے علاقے میں بھارتی قوانین کا اطلاق بھی عمل میں لایا ہے۔وفاقی وزیر امور کشمیر نے کہا کہ بھارتی حکومت کے 5 اگست 2019 کے غیر قانونی اقدام کے بعد جموں و کشمیر میں ہزاروں افراد کو گرفتار کرکے جیلوں میں ڈالا گیا، حریت کانفرنس کی پوری قیادت اور آزادی پسند کارکنوں کو فرضی مقدمات میں جیلوں، عقوبت خانوں اور گھروں میں نظربند کیا گیا ہے، کشمیری عوام بھارتی حکومت کے5 اگست 2019 کے غیر آئینی اقدام کا مقصد جموں و کشمیر میں مسلمانوں کی آبادی کا تناسب کم کرنا اور بھارتی باشندوں کو آباد کرنے کی گھناؤنی سازش کا حصہ ہے۔بھارت کے موجودہ حکمرانوں خاص طور پر مودی کی جارحانہ پالیسی اور اقدامات نے خطہ کو سنگین خطرات سے دوچار کردیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کے مسئلے پر پاکستانی قوم کا اصولی اور تاریخی موقف ہے جس پر قائداعظم سے لے کرآج تک پاکستانی قوم اورمسلمانان جموں وکشمیر قائم ہیں، وہ اس پر کسی انحراف یا سمجھوتے کا تصور بھی نہیں کرسکتی۔مسئلہ کشمیر ان کیلئے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ 5 فروری کے حوالہ سے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے مختلف پروگرامز ترتیب دیئے گئے ہیں۔ اس موقع پر شاہراہ دستور اسلام آباد میں کشمیری عوام سے یکجہتی کے لئے ریلی نکالی جائے گی جس میں وفاقی وزرا،قومی اسمبلی و سینٹ ممبران اور حریت رہنما بھی شرکت کریں گے۔بیرون ملک قائم پاکستانی مشنز یوم یکجہتی کشمیرکے حوالے سے خصوصی ریلیز، جلسوں،سیمینارز،تصویری نمائشوں کا انعقاد کریں گے جن میں بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف آواز اٹھائی جائے گی اور بھارتی مظالم کو دُنیا کے سامنے اُجاگر کیا جائے گا۔وزارت امور کشمیرو گلگت بلتستان کے تعاون سے پی این سی اے اور لوک ورثہ اسلام آباد میں تصویری نمائش ڈاکومنٹری،مشاعرہ اور ڈرامہ کا انتظام کیا گیا ہے۔وزارت اطلاعات ونشریات نے بھی یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے بھرپور تیاری کر رکھی ہے اور پرنٹ والیکٹرونک میڈیا کے علاوہ سوشل میڈیا پر بھی کشمیریوں سے بھرپور یکجہتی کا اظہار کیا جائے گا اور اس د ن کی مناسبت کے حوالے سے کئی پروگرام نشر کئے جائیں گے۔وزارت اطلاعات کا سوشل میڈیا بھی متحرک انداز سے کام کر رہا ہے اور اس دن کے حوالے سے ڈاکومینٹرز،تصاویر کوبھرپور طریقے سے تشہیرکی جائے گی۔اسی طرح یوم کشمیر کے حوالہ سے دیگر پروگرام بھی ترتیب دیئے گئے ہیں جو 5 فروری کو کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کے لئے منعقد ہوں گے۔ تمام صوبائی حکومتوں اور گلگت بلتستان نے اس دن کے حوالے سے خصوصی تقاریب،سیمینارز، تصاویری نمائش، تقریری مقابلوں،جلسے جلوس، سکول وکالجزمیں مضمون نویسی جیسی سرگرمیوں کا انتظام کر رکھا ہے،ان سرگرمیوں میں تمام صوبوں کے وزراء اعلیٰ و دیگر سینئر وزراشرکت کریں گے۔اس ضمن میں چاروں صوبوں کے چیف سیکرٹریز کو خصوصی ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ اس دن کے حوالے سے ڈویثرنل اور ڈسٹرکٹ ہیڈ کواٹرز میں تمام سرگرمیوں اور تقاریب کی خودنگرانی کریں۔اس موقع پر آل پارٹیز حریت کانفرنس کے رہنما غلام محمد صفی نے کہا کہ 5 فروری کو پاکستان میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے یوم کشمیر بھرپور انداز میں منایا جاتا ہے، اسی طرح 6 فروری کو ہم ان کا شکریہ ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے حوالہ سے قائداعظم محمد علی جناح کی پالیسی واضح تھی، اس وقت انہوں نے کہا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے۔