لاہور( نمائندہ خصوصی):لاہور پولیس آپریشنز ونگ شہریوں کی قیمتی جانوں کی حفاظت کیلئے پتنگ بازی کے خلاف کریک ڈاؤن جاری رکھے ہوئے ہے۔تھانوں کی سطح پر مساجد میں اعلانات کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا کے ذریعے بھی پتنگ بازی کے نقصانات بارے آگاہی کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ رواں ماہ کے پہلے 14 دنوں میں پتنگ بازی ایکٹ کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف 98 مقدمات درج کر کے 97 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران نے کہاکہ پتنگ بازی جیسے خونی کھیل کے خلاف زیروٹالرنس کی پالیسی ہے۔ پتنگ سازی وفروخت اور پتنگ بازی میں ملوث عناصر کے خلاف بھرپور کریک ڈاؤن جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دس ماہ میں 40 پتنگ ساز اور 212 پتنگ فروش بھی قانون کی گرفت میں آ چکے ہیں۔چھتوں پر پتنگ بازی کرنے والے 2752 افراد کو گرفتار کیا گیا جبکہ مختلف کارروائیوں کے دوران 58 ہزار سے زائد پتنگیں اور 2775 چرخی ڈور برآمد کرکے تلف کر دی گئی ہیں۔فیصل کامران نے کہا کہ پتنگیں بنانا، بیچنا، اڑانا یافروخت کرنا ناقابلِ ضمانتجرم ہے۔پتنگ اُڑانے والے 3 سے 5 سال تک کیلئے جیل جا سکتے ہیں، جبکہ پتنگ سازی یا فروخت کرنے والوں کو 5 سے 7 سال قیدکے ساتھ 20 سے 50 لاکھ روپے تک جرمانہ بھی ہو سکتا ہے۔ ڈی آئی جی آپریشنز نے کہا کہ لاہور پولیس پتنگ بازی ایکٹ پر عملدرآمد کروانے کیلئے متحرک ہے۔ شہری اپنے گردونواح نظر رکھیں اور پتنگ بازی کی فوری اطلاع 15 پر دیں تاکہ آپ کے تعاون سے قیمتی زندگیاں بچائی جاسکیں۔