کراچی( نمائندہ خصوصی) وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ حکومت اور چائلڈ لائف فاؤنڈیشن (سی ایل ایف) کے درمیان کامیاب شراکت داری کے باعث سندھ میں نوزائیدہ بچوں کی اموات کی شرح 2.9 فیصد تک کم ہو گئی ہے جو پاکستان کی قومی اوسط 5.4 کے مقابلے میں کافی کم ہے۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ چائڈ لائف کے زیر انتظام اسپتالوں میں بچوں کی شرح اموات1.2 فیصد ہے جو کہ ملک کے بہترین نجی اسپتالوں کے برابر ہے۔یہ بات انہوں نے سندھ گورنمنٹ اسپتال میں پاکستان کی پہلی عوامی شعبے کی لیول 5 بچوں کی سیف کیئر سہولت کے افتتاح کے موقع پر گلوبل ریکنسیلیئشن آف ہیلتھ کیئر کوالٹی ان چائلڈرن ایمرجنسی رومز کی تقریب پذیرائی اور تقسیم اسناد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری مہمانِ خصوصی تھے۔وزیر اعلیٰ نے سندھ حکومت کی چائلڈ لائف فاؤنڈیشن کے ساتھ شراکت داری کی نمایاں کامیابیوں کو اجاگر کیا اور اسے بچوں کی صحت کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کا ماڈل قرار دیا۔مراد علی شاہ نے زور دیا کہ ان کی حکومت صوبے کے ہر بچے کو 24 گھنٹے عالمی معیار کی ایمرجنسی صحت کی خدمات30 منٹ کے اندر اور مفت فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اس شراکت داری کی بدولت سندھ میں نوزائیدہ بچوں کی اموات کی شرح 2.9 فیصد تک کم ہو گئی ہے، جو کہ پاکستان کی قومی اوسط 5.4 فیصد سے نمایاں طور پر کم ہے۔ چائلڈ لائف کے زیر انتظام ایمرجنسی رومز میں بچوں کی اموات کی شرح صرف 1.2 فیصد ہے، جو ملک کے بہترین نجی اسپتالوں کے برابر ہے۔انہوں نے بتایا کہ 2010 سے ہر سال سندھ کے ایمرجنسی رومز میں دس لاکھ سے زیادہ بچوں کا علاج کیا جاتا ہے۔ کراچی، حیدرآباد، سکھر، شہید بینظیر آباد اور لاڑکانہ سمیت نو ٹیچنگ اسپتالوں میں جدید ایمرجنسی سہولیات قائم کی گئی ہیںمراد علی شاہ نے کہا کہ ان کی حکومت نے سندھ کے تمام 105 تحصیلوں میں 24 گھنٹے ٹیلی میڈیسن نیٹ ورک شروع کیا ہے جس سے دور دراز علاقوں میں بھی بچوں کے ماہرین سے مشاورت کی سہولت فراہم کی جا رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ شفافیت اور جوابدہی کو یقینی بنانے کےلیے سندھ حکومت کی طرف سے فراہم کیے گئے تمام فنڈز اے ایف فرگوسن کے ذریعے آڈٹ کیے جاتے ہیں۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ان کی حکومت اور چائلڈ لائف فاؤنڈیشن کی کوششوں کو بین الاقوامی سطح پر سراہا گیا ہے۔ سول اسپتال کراچی کے بچوں کے ایمرجنسی روم نے پاکستان کے عوامی شعبے میں سب سے پہلے لیول 5 سیف کیئر سرٹیفیکیشن حاصل کیا۔ انہوں نے فخر سے کہا کہ ہارورڈ بزنس اسکول نے بھی اس شراکت داری کو قومی تعمیر کے ماڈل کے طور پر تسلیم کیا ہے۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ان کی حکومت آئندہ پانچ سالوں میں بچوں کی اموات کو مزید 50 فیصد تک کم کرنے کا ہدف رکھتی ہے۔ سندھ کے تمام اضلاع میں 10 سے 25 بستروں پر مشتمل 30 فوری طبی مراکز کا نیٹ ورک قائم کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ "ہیلپنگ بے بیز بریتھ” جیسے پروگرام اور 100 سے زیادہ سرکاری اسپتالوں میں زچگی کے بعد خاندانی منصوبہ بندی کی خدمات متعارف کروائی جائیں گی۔وزیر اعلیٰ نے ڈاکٹروں، عملے اور ہیلتھ ورکرز کی لگن کو سراہا، جنہوں نے چیلنجنگ حالات کے باوجود ملک کے کچھ بہترین نجی اسپتالوں سے بھی بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔مراد علی شاہ نے تمام اسٹیک ہولڈرز کو اس مشن میں شامل ہونے کی دعوت دی تاکہ سندھ کے ہر بچے کو معیاری صحت کی خدمات فراہم کی جا سکیں۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ "ہم ایک ایسا صحت کا نظام بنا رہے ہیں جو زندگیوں کو بچاتا ہے اور باقی پاکستان کے لیے مثال قائم کرتا ہے۔ آئیے، ہم مل کر ایک صحت مند، مضبوط، اور روشن سندھ کی جانب کام جاری رکھیں،”۔پروگرام کے آغاز میں، چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے ہمراہ ٹیلی میڈیسن کنٹرول روم کا دورہ کیا اور نظام کی کارکردگی پر بریفنگ لی۔