کراچی۔(نمائندہ خصوصی):وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت کی مؤثر پالیسیوں کی بدولت ملک میں معاشی استحکام آیا ہے اور اب ہمارا ہدف اسکو معاشی نمو میں تبدیل کرنا ہے ،” اڑان پاکستان ” اسی سلسلے کی کڑی ہے جس سے ملک میں معاشی خوشحالی اور سماجی ترقی ہوگی ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نےبدھ کو یہاں پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے دورہ کے موقع پر 2024 میں دنیا کی دوسری بہترین کارکردگی کی حامل اسٹاک ایکسچینج کا اعزاز حاصل کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ وزیراعظم شہباز شریف نے سٹاک ایکسچینج کی بہتر کارکردگی پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ملکی معیشت مستحکم ہو رہی ہے اور اب ہمیں میکرو سطح پر استحکام کو معاشی نمو میں تبدیل کرنا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ معاشی ترقی ہمارا اصل ہدف اور ایک چیلنج بھی ہے جس کے لیے سرمایہ کاروں اور کاروباری برادری کی تجاویز بہت اہم ہیں ۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ کراچی روشنیوں کا شہر ہے اور ہماری تجارت، مالیات اور برآمدات کا مرکز ہے اور اس شہر کے سرمایہ کاروں کی تجاویز اور آراء ہماری ترقی کے لیے زیادہ سود مند ثابت ہوں گی۔ انہوں نے کاروباری رہنماؤں اور سرمایہ کاروں کو وفاقی دارالحکومت آنے کی دعوت بھی دی تاکہ معیشت کے حوالے سے ان کے ساتھ کھل کر بات چیت ہو ۔ٹیکس وصولی کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ گزشتہ چھ ماہ کے دوران آئی ایم ایف کا ہدف جی ڈی پی کے تناسب سے 10.5 فیصد
تھا لیکن ہم نے 10.8 فیصد حاصل کر لیا اور اب مزید رفتار بڑھانے کے لیے ہمیں بینکوں سے سرمائے اور قرضوں کی ضرورت ہے۔انہوں نے پالیسی ریٹ میں 22 فیصد سے 13 فیصد تک کمی پر خوشی کا اظہار کیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ ہم خود کو چوکنا رہ کر اسے مزید نیچے کی طرف لے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم آئی ایم ایف کے ساتھ پروگرام میں ہیں ۔ اور آئی ایم ایف سے کئے گئے وعدوں کی پاسداری کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ جب وقت آئے گا توہم آئی ایم ایف پروگرام کو خیرباد کہہ دیں گے لیکن اس وقت ہمیں اہداف کو حاصل کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں بصیرت اور دانشمندی کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا اور برآمدات کی حامل نمو کو عملی شکل دینا ہوگی۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس ضمن میں ٹھوس تجاویز اور سفارشات کی ضرورت ہے کہ ہم برآمدات کی حامل نمو کو کیسے حاصل کر سکتے ہیں۔انہوں نے زراعت، کانوں اور معدنیات کے شعبوں کا حوالہ دیا اور کہا کہ ہماری سرزمین کے نیچے کھربوں ڈالر کے قدرتی وسائل موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں یہاں کا دورہ کرنے والے مغربی سرمایہ کاروں نے مٹی تلےخزانوں کو تلاش کرنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے اور وہ خام مال اٹھانے کے بجائے یہاں پاکستان میں صنعتیں لگانا چاہتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کو اس سلسلے میں آپ کے تعاون اور رہنمائی کی ضرورت ہے تاکہ ہم ملک کو ترقی سے ہمکنار کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ یہاں بڑے بڑے تاجر اور سرمایہ کار موجود ہیں جو لاکھوں لوگوں کے روزگار کا زریعہ ہیں اور ٹیکس دیتے ہیں ۔۔ وزیراعظم نے نجی کاری کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نجکاری کا عمل سوفیصد شفافیت پر مبنی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہوگی کہ اس حوالے سے اپ لوگ تجاویز دیں کہ اس کو کس طرح مزید بہتر بنایا جاسکتا ہے ۔قبل ازیں نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی قیادت میں ملکی معیشت درست سمت میں گامزن ہے، بیرونی اداروں پر انحصار کم کرنے کیلئے مقامی کیپٹل مارکیٹ کو مضبوط کرنا ہے۔ نائب وزیراعظم نے کہا کہ 9 سال قبل لگایا جانے والا تمام سٹاک مارکیٹوں کے انضمام کا پودا اب تناور درخت بن چکا ہے، انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی قیادت میں پاکستان بین الاقوامی برادری میں اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کرے گا، جیساکہ 27 سال بعد پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) جیسے بڑے ایونٹ کا انعقاد کیا گیا۔ وفاقی وزیرخزانہ ومحصولات سینیٹر محمداورنگزیب نے کہا کہ ملک کوپائیدارنمو کی طرف لے جانے میں سٹاک مارکیٹ کاکردارکلیدی اہمیت کاحامل ہے،پاکستان سٹاک ایکسچینج نے گزشتہ ایک سال میں بہترین کارکردگی کامظاہرہ کیاہے، انڈیکس میں 65ہزارپوائنٹس کااضافہ ہواہے اوراس میں مزید بہتری آرہی ہے،لسٹڈ کمپنیوں کی تعدادمیں بھی اضافہ ہورہاہے، مزید آئی پی اوز آرہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان سٹاک مارکیٹ میں نمایاں تیزی سے ملکی معیشت پرسرمایہ کاروں کے اعتمادکی عکاسی ہورہی ہے۔ وزیرخزانہ نے کہاکہ آئی ایم ایف کے ساتھ ایس بی اے اورتوسیعی فنڈ سہولت پروگرام کا بنیادی مقصدکلی معیشت کے استحکام کوبرقراررکھنا اوراسے برآمدات پرمبنی پائیدارنموکی طرف لے جانا تھا جس کے بہترین نتائج سامنے آرہے ہیں۔پاکستان سٹاک ایکسچینج کے چیف ایگزیکٹوآفیسرفرخ سبزواری نے کہاکہ کلی معیشت کے استحکام اورپالیسی ریٹ میں کمی سے پاکستان سٹاک ایکسچینج میں نمایاں تیزی آئی ہے، ہم اپنے چینی شراکت داروں کے بھی مشکورہیں، چینی سٹاک ایکس چینجز کے ساتھ ہماری بہترین شراکت داری ہے، ہم نے چین کے تین سٹاک ایکس چینجز سے ایم اویوز پر دستخط کئے ہیں اورہمارے درمیان تکنیکی معاونت کاسلسلہ جاری ہے۔انہوں نے کہاکہ سٹاک مارکیٹ نے ایک سال میں 80فیصد کاریٹرن دیاہے جو مارکیٹ کی بہترین کارگردگی کی عکاسی کررہاہے۔انہوں نے کہاکہ مارکیٹ میں 525 کمپنیاں رجسٹرڈہیں، 70فیصدٹریڈنگ والیوم شریعہ کمپلائنٹ ہے جبکہ اس وقت مارکیٹ کیپٹلائزیشن کاحجم 52.5ارب ڈالرسے زیادہ ہے۔انہوں نے کہاکہ ہماری کوشش ہے کہ مارکیٹ کیپٹلائزیشن کو 100 ارب ڈالرتک پہنچایا جائے ۔انہوں نے کہاکہ نئی سٹارٹ اپس اور نئی کمپنیوں کی حوصلہ افزائی کے ساتھ ساتھ بچتوں اورسرمایہ کاری پربھرپورتوجہ ضروری ہے۔اس موقع پر گورنرسندھ کامران ٹیسوری، وزیراعلیٰ سندھ، سید مراد علی شاہ، وفاقی وزیراطلاعات ونشریات عطا اللہ تارڑ، وزیر مملکت علی پرویز ملک ، کراچی کی بزنس کمیونٹی کے نمائندے اوراعلیٰ حکام بھی موجودتھے۔