لاہور( نمائندہ خصوصی) وزیر اطلاعات پنجاب عظمٰی بخاری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے پاس وائرل ہونے کا صرف ایک ہی راستہ جھوٹ ہے۔ مجھے ان بچوں سے ہمدردی ہے جو جھوٹے پراپیگینڈا کا شکار ہوتے ہیں۔ بچوں کے والدین گڑگڑا رہے ہیں جبکہ وہ خود نیا نو مئی کرنے کو تیار ہیں۔ بلوائی دندناتے پھر رہے ہیں، ان کو کسی صورت رعایت نہیں ملنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلٰی مریم نواز دس ارب روپے کی خطیر رقم سے پنجاب کے1 لاکھ لوگوں کو سولر سسٹم دے رہی ہیں اور اس حوالے سے پوری کیلکولیشن ہو چکی ہے۔جن صارفین کا میٹر خراب ہوگا یا وہ بجلی چوری کرتے ہیں ان کے لئے یہ اسکیم نہیں ہے۔ڈیفالٹر بھی اس اسکیم سے فائدہ نہیں اٹھاسکتے۔ ہماری حکومت نے مہنگائی کا رونا نہیں رویا بلکہ اسے کم کر کے دکھایا ہے۔اب مہنگائی کی شرع چار فیصد پر آگئی ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف اور مریم نواز نے اس حوالے سے اہم کردار ادا کیا ہے۔ہماری قیادت کی ڈکشنری میں ایک لفظ میرٹ ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈی جی پی آر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب ہر ہفتے کوئی نہ کوئی پروگرام لانچ کرتی ہیں۔تمام اسکیموں میں کسی پارٹی کو دیکھ کر چیزیں نہیں دی جارہیں۔پنجاب حکومت آٹھ ہزار بجلی سے چلنے والے ٹیوب ویلز کو بھی سولر پر منتقل کرنے جارہی ہے۔ اس پروگرام کیلئے دو اعشاریہ پانچ ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ شرم فارمنگ پر بھی بہترین انداز سے کام کیا جارہا ہے۔شرم فارمنگ کے حوالے سے سو ایکڑ پر مظفر گڑھ پر یہ فارم لگایا گیا ہے۔ یہ فارمز سال میں دو مرتبہ یہ پیداوار دے سکتے ہیں۔ایک سو بیس میٹرک ٹن جھینگے تیار کرکے مختلف ممالک کو ایکسپورٹ کیئے گئے ہیں۔ وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ مجھے ان بچوں سے بہت ہمدردی ہے جو انتشار کا حصہ بنے اورانہوں نے اپنی زندگیاں تباہ کیں۔ جیلوں سے نکل کر وہ دوبارہ نو مئی جیسے فساد دوبارہ کرنے کے لئے تیار ہیں۔ان کو معافی کسی صورت نہیں ملنی چاہیے۔ اگلے آنے والے دنوں اگر کسی کو ریلیف ملنا تھا تو ان کے لئے دروازے بند کئے جارہے ہیں۔ پی ٹی آئی والے جھوٹ بولنے میں ماہر ہیں۔ یہ لوگ پکا منہ بول کر جھوٹ بولنے کے عادی ہیں۔ان کے پاس وائرل ہونے کا ایک ہی راستہ جھوٹ ہے۔ عمران خان جیل میں بیٹھا دیسی مرغ اڑا رہا ہے۔کے پی میں جیلیں ٹوٹتی ہیں، وہاں کوئی جانے کو تیار نہیں ہے۔ انکا کہنا تھا کہ اشیاء کی قیمتیں کنٹرول کرنے کے لئے ایک بڑا محکمہ بنایا گیا ہے۔پنجاب میں کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ کسی صورت قابل قبول نہیں ہے۔