کوئٹہ(نمائندہ خصوصی)کوئٹہ کے قریب قیمتی اور نایاب نسل کے ’سلیمان‘ مار خور کا شکار کرنے والے تین ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے-ملزمان سے شکار کیا ہوا مارخور، اسلحہ اور گاڑی بھی برآمد کی گئی ہے۔حکام کے مطابق مار خور کا شکار ضلع پشین کے علاقے بوستان کی حدود میں کوئٹہ اور پشین کے درمیان پہاڑی علاقے تکتو میں کیا گیا جسے سرکاری سطح پر محفوظ قرار دیا گیا ہے۔اسسٹنٹ کمشنر کاریزات امیر حمزہ بلو کے مطابق لیویز انٹیلی جنس کی خفیہ اطلاع پر لیویز فورس کے ساتھ مل کر بوستان انڈسٹریل زون کے عقبی علاقے میں غیر قانونی شکار کے خلاف کامیاب آپریشن کیا۔بوستان میں شکار کیا جانیوالا مارخور کو دفنا دیا گیا ،جبکہ اہل علاقے کے مکینوں نے تشویش کا اظہار کیا اور نایاب جانور کو میوزیم میں رکھنے کے بجائے دفنانا سوالیہ نشان قرار دے دیا ہےاہل علاؤہ نے مطالبہ کیا ہے کہ بوستان تکتو پہاڑ پر ماخور کے شکار پر مکمل پابندی عائد کی جائے ،گزشتہ روز بوستان میں لیویز فورس کرتے ہوے بوستان میں انڈسٹریل زون کے عقب میں جیپ سے شکار کیا جانے والا مارخور برآمدکرکے ، مارخور کے غیرقانونی شکار کے الزام میں تین افراد گرفتار کرلیا گیا ہےاسسٹنٹ کمشنر پشین میر حمزا بلو نے بتایا کہ گرفتار ہونے والوں میں اظہار خان ، مصور خان اور صدام خان شامل ہیں ،گرفتار افراد میں سے دو بلوچستان کانسٹیبلری اور واسا میں ملازم ہیں ،انکے مطابق گرفتار افراد نے مارخور کا شکار تکتو کے ممنوعہ علاقے سے کیا تھا گرفتار افراد کے خلاف وائلڈ لائف ایکٹ کی خلاف ورزی کے مختلف دفعاتکے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے