کراچی (نمائندہ خصوصی) پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کے چیئر مین الطاف شکور نے کہا ہے کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی اور وطن واپسی صرف چند قدم کے فاصلے پر ہے۔ امریکی روایات کے مطابق سبکدوش ہونے والے صدرجوبائیڈن قیدیوں کو صدارتی معافی دے رہے ہیں جن میں سنگین جرائم میں ملوث افراد بھی شامل ہیں جبکہ ڈاکٹر عافیہ نے تو کوئی جرم بھی نہیں کیا ہے۔دو ماہ گزرنے کے باوجود پتہ نہیں چل رہا ہے کہ وزیراعظم کا لکھا گیا خط پاکستانی وزارت خارجہ نے ابھی تک جوبائیڈن کو پہنچایا بھی ہے یا نہیں۔ اس کا واضح مطلب ہے کہ عافیہ کی واپسی کی راہ میں رکاوٹ وزارت خارجہ کے اندر سے ہے۔ اگر عافیہ کی رہائی کا یہ موقعہ بھی ضائع ہوگیا جو ابھی بیس جنوری تک باقی ہے تو یہ ایک بہت بڑانقصان ہوگا اور قوم اسے کبھی معاف نہیں کرے گی۔انہوں نے کہا کہ اگر دیگر معامات پر توجہ مرکوز رکھی گئی اور عافیہ کے ایشو کو نظر انداز کیاگا تو یہ اتنا بڑا نقصان ہوگا جس کا خمیازہ ہماری آنیوالی آئندہ نسلوں کو بھگتنا پڑے گا۔ وزارت خارجہ سمیت تمام اعلی سطحی حکومتی عہدیدار، سفیر پاکستان اور حکام اس موقعہ کی نزاکت کو محسوس کرتے ہوئے، سینیٹ، قومی اسمبلی اور عوام سطح پرقراردادوں اور مطالبات کی اہمیت کو محسوس کریں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ وزیراعظم پاکستان شہباز شریف، جوبائیڈن انتظامیہ سے براہ راست رابط کر کے عافیہ کی رہائی کے معاملے کو اٹھائیں۔ٹیم عافیہ پاکستان کے زیراہتمام اور پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کے تعاون سے کراچی پریس کلب سمیت ملک بھر کے بیس سے زائد شہروں میں ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کے معاملے میں سرکاری حکام کی جانب سے غفلت برتنے کے خلاف پرامن احتجاجی مظاہرے کئے گئے جس میں ڈاکٹر عافیہ کے سپورٹرز کے علاوہ مختلف دینی، سیاسی اور سماجی جماعتوں نے شرکت کی۔جس میں پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کے سینئر وائس چیئرمین عبدالحاکم قائد، کراچی کے سینئر رہنما سردار ذوالفقار ، اکرم آگریا،نرگس خان، عذرا خان، حامد صدیقی، کلیم اللہ ملک، نورالامین، ساجد خان، اختر قریشی، فضل ربی، جاوید اقبال، سعیدل،جے یو آئی ضلع ملیر کے ترجمان شیرو بنگش، ایم ایس او سندھ اور کراچی کے رہنما ملک اشتیاق، عنایت فاروقی، سماجی رہنما پروفیسر تنویرملک، انجینئر وسیم فاروقی، الحاج حسین احمد، اسماعیل سومرو و دیگر شامل تھے۔پی ڈی پی کے سینئر وائس چیئرمین عبدالحاکم قائد نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کیلئے وزیراعظم شہباز شریف نے خط لکھ کر قوم کے دل جیت لیے تھے مگر سرکاری وفد کے دورے نے نہ صرف قوم میں غم وغصہ پیدا کیا بلکہ حکومت کی نیک نیتی کے بارے میں شکوک و شبہات پید ا کردیئے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ جو سرکاری وفد ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کے لیے امریکہ گیا تھا اس کی کارکردگی کے بارے میں قوم کو بتایا جائے۔پی ڈی پی کراچی کے سینئر رہنما سردار ذوالفقار نے کہا کہ حکومت کان کھول کر سن لے ڈاکٹر عافیہ کی رہائی تک قوم چین سے نہیں بیٹھے گی۔ ٹیم عافیہ پاکستان کے صدر ڈاکٹر حمزہ صدیقی نے کہا ہے کہ قوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ جو کئی دہائیوں سے امریکی جیل میں ذہنی، جسمانی اور جنسی اذیتیں سہہ رہی ہیں مگربے حس حکمران سنجیدگی سے عافیہ کیس کے حل کے لیے کردار ادا نہیں کررہے ہیں۔ عدالتی حکم پر ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کے لیے امریکہ جانے والا وفد، عافیہ صدیقی کا مقدمہ لڑنے کی بجائے ذاتی تشہیر میں مگن رہا ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت عقل کے ناخن لے اور ڈپلومیٹک ٹرمز پر عافیہ کی رہائی کو ممکن بنائے۔بائیڈن انتظامیہ جو جاتے جاتے قیدیوں کو معاف کر رہی ہے، میں عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ عافیہ کی رہائی کے لیے ہر شہری لازمی آن لائن پٹیشن سائن کرے۔اس موقع پر ٹیم عافیہ کراچی کی ہیڈ جویریہ خان نے مظاہرے کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ ابھی تک قیدناحق میں ہے جبکہ امریکی صدر اپنی مدت مکمل کرنے سے پہلے ہزاروں قیدیوں کو معافی دے چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومتِ پاکستان سنجیدگی کا مظاہرہ کرے تو ڈاکٹر عافیہ بھی اس موقع پر با آسانی رہا ہو سکتی ہیں ۔ میں پاکستانی عوام سے اپیل کرتی ہوں کہ ٹیم عافیہ کا ساتھ دیں اور دیہات، قصبات، شہروں، گلی، کوچوں اور سوشل میڈیا پر ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کے لیے بھرپور آواز اٹھائیں۔ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی انسانیت کا تقاضا ہے۔انہوں نے سوال کیا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے حقوق کی پامالیوں پر انسانی حقوق کے علمبردار آخر خاموش کیوں ہیں؟ٹیم عافیہ کراچی کے جنرل سیکریٹری انجینئر جنید احمد نے کہا کہ اب تک امریکہ میں ہزاروں قیدیوں کی سزائیں معاف ہوچکی ہیں لیکن حکومتی وفد امریکہ جانے کے باوجود طویل عرصہ تک بدترین جسمانی، ذہنی اور جنسی تشدد سہنے والی عافیہ کی رہائی کی پٹیشن کی منظوری حاصل نہ کر سکا اور یوں ہی واپس آگیا۔ وزیراعظم سے درخواست ہے کہ عافیہ کو اپنی بیٹی سمجھتے ہوئے اس سنہری موقع سے فائدہ اٹھائیں۔ انہوں نے کہا کہ اب صرف 2 ہفتے کا وقت باقی رہ گیا ہے۔وزیراعظم شہباز شریف کا پہلا خط امریکی صدر کو ملا یا نہیں؟ اگر نہیں تو فوراََ دوبارہ خط لکھیں اور اس خط کا امریکی صدر تک پہنچنا یقینی بنائیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کے لیے دوبارہ اعلیٰ سطح کا وفد روانہ کریں اور 20 جنوری تک مظلوم عافیہ کی رہائی کا پروانہ حاصل کریں۔