اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی):وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملک کو مستحکم، مضبوط اور خوشحال بنانے کے لئے قومی اقتصادی ترقی کا منصوبہ ’’اڑان پاکستان‘‘ برآمدات پر مبنی معیشت کو مزید فروغ دیتے ہوئے قومی ترقی میں اہم سنگ میل ثابت ہوگا،اقتصادی ٹیم کی انتھک کاوشوں کی بدولت آئندہ چھ ماہ میں اقتصادی اہداف حاصل کر لیں گے، رواں مالی سال کے دوران ترسیلات زر 35 ارب ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے، گزشتہ 9 ماہ کے مثبت معاشی اشاریوں ، بہتر اقتصادی کارکردگی اور شفافیت کی گواہی عام آدمی بھی دے رہا ہے، پرعزم ہیں کہ نیا سال پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کی نوید لے کر آئے گا، مقررہ اہداف حاصل کرنے کے لیے محنت اور صرف محنت کرنا ہوگی۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار بدھ کو یہاں وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے نئے سال کے آغاز پر نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہوئے دعا کی کہ نیا سال پاکستان اور عوام کے لئے خوشیوں کا سال ثابت ہو، اللہ تعالیٰ پاکستان کو خوشحال کرے، عوام کو ترقی دے اور پاکستان اقوام عالم میں معاشی طور پر ایک مضبوط ملک بن کر ابھرے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معاشی ترقی کے حوالے سے گزشتہ روز ایک شاندار تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں ’’اڑان پاکستان‘‘منصوبہ کا اجراء کیا گیا انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے ثابت قدمی اور محنت کے ساتھ اہداف کے حصول کے لئے کاوشیں کیں تو یہ منصوبہ قومی ترقی میں اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس حوالے سے نائب وزیراعظم سینیٹر اسحاق ڈار، وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کے ساتھ ساتھ پوری کابینہ اور متعلقہ حکام کی کاوشیں قابل ستائش ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی معاشی ترقی برآمدات کے فروغ سے حاصل کی جا سکتی ہے، اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں، شرح نمو میں استحکام آ چکا ہے، اب ہمیں آگے بڑھنا ہے۔وزیراعظم نے اے ڈی آر کے حوالے سے بہترین کارکردگی پر نائب وزیراعظم محمد اسحاق ڈار کی کاوشوں کو بھی سراہا۔ انہوں نے کہا کہ معاشی ٹیم کی کاوشوں سے قومی خزانے میں 72 ارب روپے کے محصولات وصول ہوئے ہیں جس پر چیئرمین ایف بی آر ستائش کے مستحق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دسمبر کے محصولات کا ہدف تقریباً حاصل کر لیا ہے جو 97 فیصد ہے۔ وزیراعظم نے کراچی بندرگاہ پر فیس لیس آپریشن کے آغاز کیا گیا ہے ۔بل گیٹس فاؤنڈیشن کی معاونت سے اس حوالے سے 6 ارب ڈالر کی فنڈنگ حاصل کی گئی جس سے ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن کا عمل مکمل کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ اور وزارت خزانہ کی ٹیم کی کاوشوں سے منصوبہ پر عمل شروع ہو چکا ہے، اس کے ابتدائی نتائج کے مطابق کنٹینرز کی انسپیکشن کے وقت میں 39 فیصد کمی آئی ہے اور کاروباری حضرات کو 89 فیصد ریلیف ملا ہے۔ وزیراعظم نے سمگلنگ کی روک تھام کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ چینی کی افغانستان کو سمگلنگ زیرو فیصد ہے جس سے ہم چینی برآمد کرنے کے قابل ہوئے جس کا کریڈٹ وفاقی وزیر رانا تنویر حسین، مسلح افواج اور دیگر اداروں کو جاتا ہے جنہوں نے چینی کی سمگلنگ پر مکمل طور پر قابو پایا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تیل کی سمگلنگ میں بھی نمایاں کمی ہوئی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ رواں مالی سال میں جولائی کے بعد پانچ ماہ کے دوران ترسیلات زر کی وصولیاں تقریباً 15 ارب ڈالر رہی ہیں، سال مکمل ہونے پر ترسیلات زر 35 ارب ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے جو ملکی تاریخ کا سب سے بڑا اعزاز ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مختلف وزارتوں کی رائٹ سائزنگ، ای گورننس سمیت دیگر اقدامات پر عمل پیرا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ ماہ کے دوران احتجاج اور دھرنوں کے باوجود ہم نے کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے قومی معیشت میں میکرو استحکام لانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔معاشی استحکام میں دوست ممالک، آئی ایم ایف سمیت دیگر عالمی شراکتدار بھی شامل ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ ہماری حکومت کی شفافیت اور کارکردگی کی گواہی عام آدمی بھی دے رہا ہے، کسی کو بھی سکینڈل لانے کی جرات نہیں ہوئی، جو آپ سب کی امانت، دیانت اور صداقت کی گواہی دے رہی ہیں جس پر وفاقی وزرا ، وزرا مملکت، معاونین خصوصی، سیکرٹریز سمیت دیگر تمام متعلقہ حکام کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے دوست اور بہی خواہ ہمارے لئے دعاگو ہیں، اب قومی معیشت کی ترقی کی جانب بڑھنا ہوگا جس کے لئے اپنے اہداف کے حصول کو یقینی بنانا ہوگا،پالیسیز پر عملدرآمد کرنا ہوگا، 9 ماہ کی کامیابیوں سے حوصلہ حاصل کرکے مشکلات کا سامنا کریں اور آگے بڑھیں تاکہ رواں مالی سال کے اختتام تک اہداف حاصل کئے جا سکیں۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اقتصادی شرح نمو کے حوالے سے کہا کہ اس کے لئے ہم برآمدات پر توجہ دیں گے، چین نے گوادر میں جو ایئرپورٹ بنایا ہے اس کو عالمی تجارت کا مرکز بنائیں گے جس کے وسیع امکانات بھی ہیں۔دہشت گردی کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گردی نے دوبارہ سر اٹھایا ہے تاہم ہماری مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اس پر قابو پانے کے لیے بے مثال قربانیاں دے رہے ہیں اور اپنے خون سے پاکستان کی آبیاری کر رہے ہیں، ان کا خون ضرور رنگ لائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مسائل پر قابو پانے کے لیے جامع اقدامات کئے جا رہے ہیں اور آئندہ سال ملک کے لیے خیر و برکت کا باعث بنے گا جس کے لیے بنیادی شرط صرف اور صرف محنت ہے۔