اسلام آباد ( نمائندہ خصوصی)پاکستان اٹامک انرجی کمیشن نے چشمہ نیوکلیئر پاور پلانٹ یونٹ 5 سی-5 کی تعمیر میں ایک اہم سنگ میل حاصل کر لیا- پاک چین دوستی کا درخشاں باب قرار دیے جانے والے ملک کے اس سب سے بڑے اور جدید ترین نیوکلیئر پاور پلانٹ کا سنگ بنیاد وزیر اعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف نے 14 جولائی 2023 کو رکھا تھاسوموار کو منعقدہ تقریب کے ساتھ ہی یہ منصوبہ تعمیر کے باقاعدہ مرحلے میں داخل ہو گیا ہے-میانوالی میں منعقد ہونے والی اس پر وقار تقریب میں منصوبہ بندی ترقی اور خصوصی اقدامات کے وفاقی وزیر پروفیسر احسن اقبال پاکستان میں چین کے سفیر مسٹر جیانگ زیڈونگ اور دیگر چینی اور پاکستانی معززین نے شرکت کیچیئرمین پاکستان اٹامک انرجی کمیشن ڈاکٹر راجہ علی رضا انور نے نیوکلیئر پاور کو توانائی کا کاربن فری اور با کفایت ذریعہ قرار دیتے ہوئے ملک کی انرجی سیکورٹی کے حوالے سےاس کی اہمیت پر زور دیاوفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی اور خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے بطور مہمان خصوصی اپنے خطاب میں پاک چین اقتصادی تعاون کو سراہتے ہوئے سی-5 کی تعمیر میں شامل تمام افراد کی کوششوں کی تعریف کی اور پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کو جوہری تحفظ ماحولیاتی دیکھ بھال اور جوہری ٹیکنالوجی کے پر امن استعمال کے حوالے سے عالمی ذمے داریاں بطریق احسن ادا کرنے پر زبردست خراج تحسین بھی پیش کیاانہوں نے مزید کہا کہ نیوکلیئر پاور کے شعبے میں پاکستان کا کامیاب سفر قابل فخر بات ہے اور پاک چین دوستی کا منہ بولتا ثبوت ہے جو 1990 کی دہائی سے شروع ہواوفاقی وزیر نے کہا کہ ملک میں اس وقت کام کرنے والے تمام چھ جوہری پاور پلانٹس چینی امداد سے تعمیر کیے گئے ہیں ملک کے سب سے بڑے اور جدید ترین نیوکلیئر پاور پلانٹ سی-5 کے اضافے سے جسکی تکمیل 2030 تک متوقع ہے قومی گرڈ میں مزید 1200 میگاواٹ کاربن فری اور سستی بیس لوڈ بجلی کا اضافہ ہو گا جس سے گرڈ میں جوہری توانائی کا حصہ 4700 میگاواٹ سے زائد ہو جائے گا انہوں نے امید ظاہر کی اس کے پراجیکٹ سے سماجی و اقتصادی ترقی کو فروغ ملے گا اور پاکستانی عوام کے لیے روزگار کے ہزاروں مواقع بھی پیدا ہوں گے