اسلام آباد ( نمائندہ خصوصی)ملک میں جاری اہل تشیع کے دھرنے 24 گھنٹوں میں ختم نہ کراۓ گے تو پھر ہم بھی 24 گھنٹوں کے بعد کراچی میں طے شدہ مقامات پر سے دھرنے شروع کر دیں گے جو کہ ملک بھر میں پھیل سکتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار سنی علماء کونسل کے سربراہ علامہ محمد احمد لدھیانوی نے،مرکزی صدر علامہ غازی اورنگزیب فاروقی سمیت تمام مسالک کے علماء کرام کے ہمراہ پیر کو جامع مسجد رحمانی آبپارہ اسلام آباد میں پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ ملک کے امن و امان کے خلاف بیرونی سازش ہو رہی ہے پاڑہ چنار میں ہونے والی قتل و غارت کے تانے بانے ایران و انڈیا سے ملتے ہیں کرم میں اہل سنت کی اکثریتی آبادی پر حملے کیے جا رہے ہیں گھروں بازاروں کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے بے گناہ شہریوں کو قتل کر کے ان کے سروں کی نمائش کی جاتی ہے اہل سنت گھروں پر حملہ کر کے مردوں کو شہید کیا جا رہا ہے اور ان کی خواتین کو اٹھا کر لے جاتے ہیں ان کاروائیوں میں ایرانی ساختہ اسلحہ استعمال ہو رہا ہے اس بات کی تحقیق ہونی چاہیے کہ ان کے پاس یہ اسلحہ کہاں سے آتا ہے۔بوشہرہ، مقبل، تری مینگل علاقے کئی ماہ سے محصور ہیں۔ حکومت اور خیراتی اداروں کی اس طرف توجہ ہی نہیں۔ امدادی کارروائیاں بلا امتیاز تمام علاقوں کے مظلوم عوام تک پہنچائی جائیں۔ مولانا محمد احمد لدھیانوی نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ امن و استحکام کی بات کی ہے مگر یہ بیرونی ایجنٹ ملک میں فرقہ واریت و قتل و غارت گری کی سازش کر رہے ہیں جسے کرم سے شروع کر کے پورے ملک میں پھیلانا چاہتے ہیں قتل و غارت کرنے والوں نے مظلومیت کا ڈھونگ رچا کر پورے ملک کو یرغمال بنایا ہوا ہے انہیں معلوم ہے کہ سکیورٹی ایجنسیز ان کی منصوبہ بندی سے آگاہ ہے اور ان کے خلاف کارروائی کرنے جا رہی ہے جس پر وہ مظلومیت کا ڈھونگ رچا کر عوام کی ذہن سازی کر رہے ہیں اور انہیں اپنے مکر میں پھنسانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ احتجاج کی آڑ میں مجرموں کے لئے راستہ صاف کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ہم سکیورٹی اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ کرم اور پارہ چنار میں غیر ملکی اسلحے کے زور پر قتل و غارت گری اور اسلحہ جمع نہ کرانے والوں کے ساتھ ساتھ بلا جواز دھرنا دے کر عوام کو شدید مشکلات سے دوچار کرنے والوں کے خلاف بھی سخت کاروائی کی جائے دھرنوں میں موجود اشتعال انگیز افراد اور ان کے پیچھے بیٹھے منصوبہ سازوں کو بھی کٹہرے میں لایا جائے حکومتی رٹ کو چیلنج کرنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے پاک فوج کی چیک پوسٹوں پر پاکستان کا پرچم اتار کر کالعدم زینبیون کا جھنڈا لہرانے والوں اور ان کے پیچھے بیٹھے عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اس موقع پرعلامہ اورنگزیب فاروقی نے کہا کہ ایرانی ایجنڈا مسلط کرنے والے سازشوں سے باز آجائیں اقلیت کو اکثریت پر قابض نہیں ہونے دیں گے، دہشتگرد عناصر ایس آئی ایف سی کی کاوشوں کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔صرف کراچی کی شاہراہوں کو بند کرنے سے ملکی معیشت کو یومیہ 12 ارب کا نقصان ہو رہا ہے۔ اہلسنت کو ایرانی سازشوں کے خلاف متحد ہونے کی ضرورت ہے انہوں نے آخر میں پھر مطالبہ کیا کہ 2007 میں ہونے والے مری معاہدے کی شقوں پر من و عن عمل در آمد کیا جائے وہاں سے نقل مکانی کرنے والے 56 گاؤں کے مکینوں کی واپس آباد کاری کی جائے۔دہشتگردی کی بھینٹ چڑھنے والے بگن، بوشہرہ، صدہ اور تری کے عوام کے مالی نقصان کا ازالہ کرکے ان کی فوری بحالی کے اقدامات کئے جائیں۔کرم اور پارہ چنار میں تمام فریقوں سے بلا امتیاز تمام قسم کا اسلحہ ضبط کیا جائے۔پریس کانفرنس سے مرکزی ترجمان مفتی عبدالوحید جلالی،جمعیت علماء اسلام پاکستان کے رکن شوریٰ مولانا نذیر احمد فاروقی،وفاق المدارس کے رہنما مولانا ظہور احمد علوی،قائد ڈویژن مفتی تنویر عالم فاروقی، جمعیت اہل حدیث اسلام آباد کے امیر حافظ مقصود احمد،بریلوی مسلک کے رہنما قاری نثار،رہنما KPK مولانا رب نواز طاہر،امیر جمیعت علماء اسلام اسلام آباد مفتی اویس عزیز،وائس چیئر مین پاکستان علماء کونسل مولانا نعمان حاشر رہنما عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت مولانا عبدالوحید قاسمی حضرت مولانا آدم خان، مفتی مجیب الرحمان صاحب، سید چراغ الدین شاہ صاحب، حافظ نصیر احمد،مولانا عبدالرحمان معاویہ،عمائدین کرم ایجنسی مشیران اہل سنت ملک ثواب خان، ملک عطاء اللہ، مولانا شاہ نواز،ملک سمیع اللہ، محمد نعیم ملک اشرف خان، ملک عابد خان، محمد ریحان صدر یوتھ کونسل،ملک وارث،بگن و دیگر رہنماوں نے بھی خطاب کیا۔