لاہور۔(نمائندہ خصوصی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے خیبر پختونخواہ حکومت کی کارکردگی پر وائٹ پیپر جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبہ کے پی کے میں عوامی مسائل پر کسی کی توجہ نہیں، پی ٹی آئی حکومت نے صوبے میں کرپشن کے فروغ کے سوا کچھ نہیں کیا۔اتوار کو یہاں ماڈل ٹائون میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا کہ عوامی مینڈیٹ کے تحت وفاق میں مخلوط حکومت معرض وجود میں آئی،تمام سیاسی جماعتوں نے اپنے اپنے منشور کے تحت الیکشن لڑا،سیاسی جماعتوں نے اپنے منشور کے تحت عوام سے کچھ وعدے کئے تھے،پنجاب میں مسلم لیگ (ن)،خیبر پختونخواہ میں تحریک انصاف،سندھ اور بلوچستان میں پیپلز پارٹی کو پاکستان کے عوام نے مینڈیٹ دیا،سیاسی جماعتوں نے عوام کو باور کرایا کہ عوام کے مسائل کا حل ہمارے پاس ہے،ہر سیاسی جماعت کے منشور میں عوام پر تمام تر توجہ مرکوز ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کی حکومت کو11 سال ہو چکے ہیں،خیبر پختونخوا میں مالیاتی بدعنوانی اور بے ضابطگیوں میں اضافہ ہوا،کے پی کے میں152 ارب روپے کی مالی بے ضابطگیاں ہوئیں،فرضی کمپنیوں کو اشتہارات کی مد میں اربوں روپے جاری کئے گئے،صحت کے شعبہ کیلئے مختص ہونے والے فنڈز کو سیاسی سرگرمیوں کیلئے استعمال کیا گیا۔عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں سرکاری خزانے سے اربوں روپے سوشل میڈیا پر پروپیگنڈے کیلئے دیئے جاتے ہیں اور سوشل میڈیا کو ادائیگی فرضی کمپنیوں کے نام پر کی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ کے پی کے حکومت کا مجموعی
خسارہ725 ارب روپے ہے جس میں 51 کروڑ روپے کی مشکوک ادائیگی ہوئی جبکہ قرض کا بوجھ75 ارب روپے ہے،اگر اس خسارے سے نہ نمٹا گیا تو2030 تک یہ خسارہ 2555 ارب روپے ہو جائے گا۔وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں گڈ گورننس اور مالیاتی انتظام کی ضرورت ہے،وہاں کے عوام محب وطن پاکستانی ہیں،پاکستان کی محبت سے سرشار لوگ ہیں،یہ ان سے کس بات کا بدلہ لے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی حکومت ملک کو ڈیفالٹ سے نکال کر معاشی استحکام کی طرف لائی اور اب ترقی کی طرف بڑھ رہے ہیں،پچھلے سال مہنگائی32 فیصد پر تھی جو اس سال4 فیصد پر آ گئی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ کیا خیبر پختونخوا حکومت کی ذمہ داری نہیں کہ وہ پرائس کنٹرول کمیٹیاں بنائے؟ پورے ملک میں اشیائے خوردونوش کی قیمتیں کم ہو رہی ہیں،کے پی کے میں کیوں نہیں ہو رہیں؟،پنجاب میں وزیر اعلی مریم نواز شریف صوبے کے عوام کو ریلیف دینے کیلئے دن رات محنت کر رہی ہیں،ان کی مثبت پالیسیوں کی بدولت اشیا خورونوش کی قیمتیں کم ہوئی ہیں جبکہ کے پی کے حکومت نے مہنگائی میں کمی لانے کیلئے کوئی اقدامات نہیں کئے،ہمیں نصیحتیں کرنے والوں کی اپنی کارکردگی صفر ہے۔انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخواہ حکومت نے تمام یونیورسٹیوں کو ایچ ای سی سے نکال کر وزیراعلی کے ماتحت کر دیا،صوبے میں تعلیمی شعبے کو تباہ کر دیا گیا،خیبر پختونخوا میں اساتذہ کو تنخوائیں نہیں مل رہیں اور وہ سڑکوں پر ہیں۔عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں میڈیکل کمپلیکس کا سکینڈل بھی سامنے آیا جہاں غیر قانونی تقرریاں ہوئیں،کے پی کے حکومت نے کرپشن کے فروغ کے سوا کچھ نہیں کیا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ صوبائی حکومت کا بنیادی کام امن و امان کو برقرار رکھنا ہے،خیبر پختونخوا میں اگر پولیس اصلاحات ہوتیں تو آج وہاں پر لاقانونیت نہ ہوتی،کیا صوبائی امن و امان قائم رکھنا فوج کی ذمہ داری ہے یا پولیس کی؟،خیبر پختونخوا میں پولیس ریفارمز کہیں نظر نہیں آئیں جبکہ سیاسی جلسوں اور دھرنوں میں1122 کی گاڑیوں کو استعمال کیا گیا،باتیں اور لشکر کشی کرنے سے عوام کا پیٹ نہیں بھرتا۔انہوں نے کہا کہ کرم میں جو کچھ ہوا اس پر دل افسردہ ہے،جب کرم میں آگ لگی تو اس وقت سب سے زیادہ توجہ کی ضرورت کرم کو تھی،لیکن خیبر پختونخوا کی حکومت اسلام آباد پر لشکر کشی میں مصروف تھی،آپ پہلے اپنا گھر ٹھیک کرتے،پھر حملے کرتے،خیبر پختونخوا حکومت نے کرپشن کے خاتمے اور مالیاتی بے ضابطگیوں کے حوالے سے کوئی اقدامات نہیں اٹھائے۔انہوں نے مزید کہا کہ خیبر پختونخوا میں صحافیوں کے خلاف کارروائی کی گئی،صوبے میں ٹمبر مافیا سرگرم ہے،ان کے پاس ٹمبر مافیا سکینڈل اور فیک ڈرائیونگ لائسنس سکینڈل کا کوئی جواب نہیں ہے،مس گورننس،کرپشن اور مالیاتی بد انتظامی کا ان کے پاس کوئی جواب نہیں،انہوں نے11 سال کے عرصے میں صوبے کو تباہی کے دہانے پر لاکھڑا کر دیا ہے۔وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا کہ صوبے کا سب سے بڑا دشمن علی امین گنڈاپور اور ان کی پارٹی اور پارٹی قیادت ہے،جب تک یہ صورتحال درست نہیں ہوگی،خیبر پختونخوا کے عوام اور صوبہ خوشحال نہیں ہوں گے،پی ٹی آئی کا ایجنڈا ہی ریاست کو کمزور کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ پچھلے سال کے مقابلے میں اس سال معاشی حالات بہت بہتر ہیں،دنیا بھر میں پاکستان کے معاشی ترقی کے اقدامات کو سراہا جا رہا ہے،ریاستوں کے مابین تعلقات سفارتی اقدار پر مبنی ہوتے ہیں،پی ٹی آئی کی سیاسی نعرے بازی”ہم کوئی غلام ہیں”سے شروع ہوئی اور ختم ہماری مدد کرو پر ہوئی۔عطا تارڑ نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ معاملات بات چیت سے آگے بڑھیں،ہم سیاسی لوگ ہیں،افہام و تفہیم پر یقین رکھتے ہیں،بانی پی ٹی آئی اپنی انتخابی مہم کے دوران جب کنٹینر سے گرے تو ہم نے اپنی الیکشن مہم معطل کی، ان کی تیمار داری کے لئے گئے،پی ٹی آئی سیاسی شعبدہ بازی چھوڑ دے،ہماری کوشش ہے کہ ہم پاکستان کے عوام کی بہتری کے لئے کام کریں،ہم چاہتے ہیں کہ بات چیت سے معاملات آگے بڑھیں اور معاملات حل ہوں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کو امن و امان،صحت اور تمام شعبوں میں تعاون فراہم کرنے کو تیار ہیں،مذاکرات کا مقصد کسی کو ڈھیل یا این آر او دینا نہیں بلکہ ملک میں سیاسی استحکام لانا ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کیلئے کمیٹی بن چکی ہے جو بات چیت کرے گی۔