اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی):برطانوی ہائوس آف لارڈز کے رکن لارڈ قربان حسین نے کہا ہے کہ فلسطین اور کشمیر کے پیچیدہ تنازعات کے اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں فوری حل کے بغیر عالمی امن ناممکن ہے، غزہ میں ہونے والا قتل عام اور ظلم و تشدد کی پوری انسانی تاریخ میں مثال نہیں ملتی، عالمی اداروں کو فوری سیز فائر کے لئے موثر اقدامات اٹھانے چاہئے۔وہ اتوارکویہاں عالمی امن، انسانی حقوق اور مذہبی ہم آہنگی کے لئے سرگرم تحریک انسٹی ٹیوٹ آف پیس اینڈ ڈیویلپمنٹ انسپاڈ کے صدر سابق مشیر انسانی حقوق برائے وزیراعظم آزادکشمیر ڈاکٹرمحمد طاہر تبسم کی رہاہش گاہ پر انکی سربراہی میں ملنے والے نمائندہ وفد سے بات چیت کر رہے تھے۔وفد میں انسپاڈ کے ڈائریکٹرز سردار غلام مصطفی، محمد عقیل خان، سیکرٹری جنرل محترمہ کشور عقیل اور بابر محمود چیمہ شامل تھے۔لارڈ قربان حسین نے کہا کہ بھارت کی انتہا پسند حکومت نہ صرف کشمیر میں انسانیت سوز مظالم ڈھا رہی ہے بلکہ مسلمانوں،سکھوں اور اور تمام اقلیتوں کے خلاف کالے قوانین کے تحت ظلم و ستم میں ملوث ہے جو افسوس ناک ہے۔انہوں نے کہا کہ برطانیہ میں رہنے والے پاکستانی اور کشمیری اپنی بساط کے مطابق مسئلہ کشمیر کو اجاگر کر رہے ہیں،ہم مقبوضہ کشمیر کے عوام کو کبھی اکیلا نہیں چھوڑیں گے۔برطانوی حکومت سے توقع ہے کہ وہ کشمیر کے مسلمہ تسلیم شدہ تنازعہ کے لئے عملی کام کرے گی۔ لارڈ قربان نے انسپاڈ کی قابل ستائش سرگرمیوں کو سراہتے ہوئے ڈاکٹر طاہر تبسم کی مسئلہ کشمیر کے حوالے سے کاوشوں کی تعریف کی۔ جو وہ ایک دہائی سے انجام دے رہے ہیں۔انسپاڈ کے صدر نے لارڈ قربان کی طویل جدوجہد اور احسن خدمات کو سراہا جو وہ ہائوس آف لارڈز اور سیاسی میدان میں طویل عرصہ سے انجام دے رہے ہیں۔ اور توقع کی کہ وہ مستقبل میں رہنمائی و سرپرستی جاری رکھیں گے۔ لارڈ قربان نے انسپاڈ کی طرف سے دیئے گے ظہرانے میں بھی شرکت کی۔