لاہور ( نمائندہ خصوصی)2024 ء کا سنہرا اختتام،مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے ہیلتھ میں ہمیشہ کی طرح عوامی خدمت کے نئے ریکارڈ قائم کر دیئے۔ وزیراعلیٰ مریم نوازشریف کے ہیلتھ پراجیکٹ مثال بن گئے۔ وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے نوازشریف کینسر اسپتال، کارڈیالوجی انسٹی ٹیوٹ سرگودھا،کلینک آن ویل، فیلڈاسپتال،چلڈرن ہارٹ سرجری کارڈ اورمیڈیسن ہوم ڈلیوری پراجیکٹس کا آغاز کیا۔ کینسر اسپتال میں علاج کیلئے چین کا طریقہ علاج ”نوکیموتھراپی،نوسرجری“متعارف کرایا جائے گا۔ پنجاب ائیر ایمبولینس سروس کا باقاعدہ آغاز کرنے والا پاکستان کا پہلا صوبہ بن گیا ہے۔ کلینک آن ویل اورفیلڈ اسپتال سے تقریباً68لاکھ مریض مستفید ہونے کا ریکارڈاپنی مثال آپ ہے۔ پنجاب بھر کے دیہی اور بنیادی مراکز صحت کی ری ویمپنگ کا میگا پراجیکٹس تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں۔ وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے روایتی بی ایچ یو کو”مریم ہیلتھ کلینک“میں بدل دیا۔ پنجاب بھر میں 2800سے زائد اسپتالوں کی ری ویمپنگ کا تاریخی ریکارڈقائم کیا۔ پنجاب بھر کے دور درازدیہی علاقو ں میں فیلڈ ہسپتال کی بے مثال سروس جاری ہے۔ فیلڈ اسپتال سے ساڑھے9لاکھ مریض مستفید،60ہزار ایکسرے،ایک لاکھ35ہزار لیب ٹیسٹ،فیلڈ اسپتالوں میں الٹراساؤنڈ، فرسٹ ایڈ اور ماں بچے کی صحت کی سہولت دی جارہی ہے۔ شہروں کے گنجان آبادعلاقوں کے لئے کلینک آن ویل سے 67لاکھ مریض مستفید ہوچکے ہیں۔ کلینک آن ویل سروسز میں ڈاکٹر، ایل ایچ وی، ویکسی نیشن، اسٹاف اورالٹرا ساؤنڈ کی سہولت دی جارہی ہے۔ کینسر کے مریضوں کے علاج کیلئے لاہور میں پاکستان کا پہلا پبلک سیکٹر محمد نوازشریف کینسر ہسپتال تیزی سے تکمیل کی طرف گامزن ہے۔ سرگودھا ڈویژن میں امراض قلب کا پہلا محمد نوازشریف انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی بھی تکمیل کے قریب ہے۔ ضلعی ہسپتال میں سپیشلسٹ ڈاکٹرز کی کمی پوری کرنے کا ٹارگٹ کو پورا کیا جارہا ہے اور سپیشل پیکیج کی تجویز پر اتفاق کیا گیا ہے۔ پنجاب کے ضلعی ہسپتالوں میں کیتھ لیب، کارڈیالوجی سنٹر مرحلہ وار بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ دل کے مریض بچوں کے لئے چیف منسٹرہارٹ سرجری پروگرام کے تحت مفت،علاج اورآپریشن کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے کہا کہ عوام کی صحت ترجیح ہے،وسائل کی کمی نہیں ہونے دیں گے۔عوام کو سرکاری ہسپتالوں میں پرائیویٹ کلینک سے بہتر ماحول دینا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہرہسپتال میں بہتری لانا چاہتے ہیں،ہر مریض کو مفت علاج اورمیڈیسن ملنی چاہیے۔