کراچی(وقا ئع نگار خصوصی)بلدیہ عظمی کراچی میں سسٹم سرچڑھ کر بولنے لگا،محکمہ ا نجینئرنگ میں ڈمی ڈائریکٹر جنرل تعینات کرانے کا منصوبہ،ایک ارب20 کروڑ لاگت کی مبینہ60 جعلی اور بوگس اسکیموں کو کلین چٹ نہ دینے پر ڈائریکٹر جنرل ٹیکنیکل سروسز اظہر شاہ کو عہدے سے ہاتھ دھونا پڑگیا،مال پکڑ سسٹم نے اظہر شاہ کے تبادلے کے ساتھ ہی صوبائی اے ڈی پی کی اربوں لاگت کی نئی اسکیموں کو بھی ٹھکانے لگانے کیلئے کمر کس لی ،کراچی کے ترقیاتی منصوبے ایک مرتبہ پھر خطرے میں پڑگئے۔انتہائی باوثوق ذرائع کے مطابق بلدیہ عظمی کراچی کے اہم ترین محکمہ انجینئرنگ میں بھی طاقتور سسٹم اپنی انٹری دینے میں کامیاب ہوگیا ہے ،ذرائع کا کہنا ہے کہ بلدیہ عظمی کراچی کے دیگر محکمے مبینہ طور پر پہلے ہی سسٹم کے مکمل کنٹرول میں ہیں تاہم محکمہ انجینئرنگ میں دبنگ ڈائریکٹر جنرل ٹیکنیکل سروسز اظہر شاہ کی موجودگی کے باعث سسٹم اپنی انٹری دینے میں شروع سے ناکام تھا ،ذرائع کا کہنا ہے کہ بلدیہ کراچی ڈسٹرکٹ اے ڈی پی کی مبینہ طور پر60 بوگس اور جعلی ترقیاتی اسکیمیں جن کی لاگت تقریباایک ارب20 کروڑ روپے بتائی جاتی ہے مذکورہ اسکیموں کو کلین چٹ نہ دینے پر اظہر شاہ کو اپنے عہدے سے ہاتھ دھونا پڑا ہے،مذکورہ اسکیموں کے حوالے سے بتایا جاتا ہے کہ سسٹم کی جانب سے اسکیموں کی منظوری کیلئے ڈی جی ٹیکنیکل سروسز اظہر شاہ پر شدید دبائو ڈالا جارہا تھا اور تمام تر دبائو کے باوجود اظہر شاہ نے جعلی اور بوگس اسکیموں کی منظوری دینے سے صاف انکار کردیا تھا تاہم ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ شدید دبائو کے باعث ڈی جی ٹیکنیکل سروسز اظہر شاہ نے عہدہ چھوڑنے کا فیصلہ کرتے ہوئے چیف سیکریٹری سندھ سے تبادلے کی درخواست کر رکھی تھی جس پر ان کا تبادلہ پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ (پی پی پی) محکمہ فنانس میں سینئر ڈائریکٹر کے عہدے پر تعینات کردیا گیا ہے جبکہ دوسری طرف ڈائریکٹر جنرل ٹیکنیکل سروسز کے خالی ہونے والے عہدے پر تاحال کسی افسر کو تعینات نہیں کیا گیاہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ عہدے پر تعیناتی کیلئے مبینہ طور پر کسی ایسے ڈمی افسر کی تلاش جاری ہے جو کہ بلا روک ٹوک تمام بوگس اور جعلی اسکیموں پر آنکھیں بند کرکے منظوری دے سکے،ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ڈی جی ٹیکنیکل سروسز اظہر شاہ کے تبادلے کو سسٹم سے وابستہ عناصر اپنی بڑی کامیابی قرار دے رہے ہیں اور اس حوالے سے ذرائع نے مزید انکشاف کرتے ہوئے بتایا ہے کہ صوبائی اے ڈی پی کی اربوں لاگت کی نئی اسکیموں کو ٹھکانے لگانے کیلئے بھی سسٹم نے کمر کس لی ہے اور حال ہی میں صوبائی اے ڈی پی کے کاموں کی چند این آئی ٹیز پبلش کی گئی ہیں جن کی اوپنگ جنوری2025ء میں کی جانی ہیں،موجودہ صورتحال میں شہر کا درد رکھنے والے سینئر کنٹریکٹرز کا کہنا ہے کہ محکمہ انجینئرنگ سسٹم کے کنٹرول میں جانے کے بعد شہر کی ترقی ایک مرتبہ پھر خطرے میں پڑگئی ہے جس کا اعلی حکام سے فوری نوٹس لینے کی اپیل ہے۔