اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی):وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان پاکستان-کوریا اقتصادی شراکت داری معاہدے (ای پی اے) پر دستخط کرنے کے لیے جنوبی کوریا کے سرکاری دورے پر 8 جنوری کو روانہ ہوں گے ۔ وزارت تجارت کے جاری اعلامیہ کے مطابق یہ دو روزہ دورہ دو طرفہ اقتصادی تعاون کو بڑھانے کی جانب ایک اہم قدم ہے، اپنے دورے کے دوران وفاقی وزیر تجارت اہم سٹیک ہولڈرز کے ساتھ بات چیت کریں گے جن میں کوریا میں پاکستانی کاروباری برادری ، ممتاز کوریائی سرمایہ کار ، کوریائی وزیر تجارت اور دیگر اعلی عہدیدار شامل ہیں ۔ اس اہم دورے کی تیاری کے لیے جام کمال خان کو جمعہ کو متعلقہ سرکاری ونگز کی جانب سے ایک جامع بریفنگ دی گئی جس میں اس دورے سے وابستہ مقاصد ، چیلنجز اور مواقع کا خاکہ پیش کیا گیا ۔کوریا جس کا فی الحال ہندوستان کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدہ (ایف ٹی اے) ہے تاہم توقع ہے پاکستان اور کوریا کے درمیان ای پی اے نہ صرف دونوں ممالک کے مابین تجارتی حجم کو دوگنا کرے گا بلکہ ملک کے سٹریٹجک محل وقوع اور کم پیداواری لاگت کی بدولت کورین مینوفیکچرنگ آپریشنز کو پاکستان میں منتقل کرنے کی راہ بھی ہموار کرے گا ۔ وزیر تجارت اپنے دورے کے دوران انٹرنیشنل اکنامک انسٹی ٹیوٹ کے صدر کے ساتھ ملاقات بھی کریں گے جہاں وفاقی وزیر تجارت کوریا کی صنعتوں کو پاکستان کی طرف راغب کرنے کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کریں گے، اس کے علاوہ ایگزام بینک کے نمائندوں کے ساتھ ایک میٹنگ ہوگی ۔جام کمال خان کوریا ٹریڈ ایسوسی ایشن (کے ڈبلیو ای ایم اے) کی قیادت اور بڑے سرمایہ کاروں کے ساتھ بھی ملاقاتیں کریں گے ۔ اس دورے میں بین الاقوامی اقتصادی انسٹی ٹیوٹ کے تھنک ٹینک کے صدر سے ملاقات کے لیے کوریا کے نئے دارالحکومت کا دورہ بھی شامل ہوگا جو سیول سے دو گھنٹے کے فاصلے پر واقع ہے ۔کوریا میں کام کرنے والے پاکستانی مزدوروں کے ساتھ بھی ملاقاتیں کی جائیں گی ۔ وفاقی وزیر تجارت اپنے دورے کے دوران کوریا کی صنعتوں کی بڑھتی ہوئی پیداواری لاگت کو کم کرنے کے لیے کوریا کی صنعتوں کو پاکستان منتقل کرنے اور یہاں دستیاب وسائل اور کم لاگت پر میسر خام مال سے فائدہ حاصل کرنے کے حوالے سے کوریا کے اعلیٰ حکام اور تاجر برادری اور صنعت کاروں سے ملاقاتیں کریں گے ۔