اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی):وزیراعظم محمد شہباز شریف نےکہا ہے کہ حکومت پاکستان ملک سے انسانی سمگلنگ کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہے،ایک ہفتے کے اندر انسانی سمگلنگ کے مکروہ دھندے میں ملوث تمام افراد کو حراست میں لیا جائے اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے،وزیر داخلہ کی سربراہی میں انسانی سمگلنگ کے خاتمے کا پائیدار حل تلاش کرنے کے لیے کمیٹی تشکیل دی جائے۔وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم کی زیر صدارت ملک میں انسانی سمگلنگ کے سدباب کے حوالے سے جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں دسمبر 2024ء میں یونان کے قریب تارکین وطن کی کشتی کو پیش آنے والے حادثے کے پیش نظر مشتاق سکھیرا کی سربراہی میں تشکیل دی گئی کمیٹی کی رپورٹ پیش کی گئی۔وزیراعظم نے جامع رپورٹ مرتب کرنے پر مشتاق سکھیرا کا شکریہ ادا کیا۔وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ ایک ہفتے کے اندر انسانی سمگلنگ کے مکروہ دھندے میں ملوث تمام افراد کو حراست میں لیا جائے اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔وزیراعظم نے انسانی سمگلنگ میں ملوث افراد کے خلاف استغاثہ کے عمل کو مزید موثر بنانے کی ہدایت کی۔وزیر اعظم نے استفسار کیا کہ انسانی سمگلنگ میں ملوث افراد کے سہولت کار سرکاری افسران کے خلاف اب تک تادیبی کارروائی کیوں نہیں کی گئی؟ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ بیرون ملک جانے والے تمام افراد کے لیے ویزا کی جانچ پڑتال اور دیگر قواعد و ضوابط کو موثر بنایا جائے، حکومت پاکستان ملک سے انسانی سمگلنگ کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہے۔وزیراعظم نے وزیر داخلہ کی سربراہی میں انسانی سمگلنگ کے خاتمے کے لیے پائیدار حل تلاش کرنے کے لیے کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی۔اجلاس میں وزیراعظم کو ملک میں انسانی سمگلنگ کے خلاف لیے گئے اقدامات کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔اجلاس میں دسمبر 2024ء کو یونان کے قریب تارکین وطن کی کشتی کو پیش آنے والے حادثے میں پاکستانیوں کی شناخت اور ان کے جسد خاکی کی وطن واپسی کی پیشرفت پر بریفنگ دی گئی۔اجلاس میں وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور احد خان چیمہ، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ، معاون خصوصی طارق فاطمی اور متعلقہ اداروں کے اعلیٰ افسران شریک تھے۔