اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی):پاکستانی قوم نے بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کا 148 واں یوم پیدائش جوش و جذبے، حب الوطنی اور عقیدت و احترام سے منایا۔ دن کا آغاز ملک بھر کی مساجد میں پاکستان کی ترقی، خوشحالی اور اتحاد کے لیے خصوصی دعاؤں سے ہوا، سرکاری اور نجی عمارتوں پر قومی پرچم لہرایا گیا جو اپنے محبوب رہنما کے لیے گہرے احترام اور تشکر کی علامت ہے۔کراچی میں مزار قائد پر بانی پاکستان کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقریب منعقد ہوئی جبکہ ملک بھر میں خصوصی تقریبات اور سرگرمیاں منعقد کی گئیں جن میں سیمینارز، کانفرنسز، مباحثے، ثقافتی تقریبات اور نمائشیں وغیرہ شامل تھیں۔ اس موقع پر قائداعظم کی جدوجہد اور کامیابیوں کو اجاگر کیا گیا اور پاکستان کے لیے ایک ترقی پسند، جامع اور جمہوری ریاست کے طور پر ان کے وژن پر بھی روشنی ڈالی گئی۔سکولوں اور کالجوں نے قائد اعظم کی قیادت اور اتحاد، ایمان اور نظم و ضبط کے اصولوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے مباحثے، آرٹ کے مقابلوں اور مضمون نویسی کے مقابلوں کا اہتمام کیا۔ٹیلی ویژن اور ریڈیو چینلز نے دن بھر خصوصی پروگرام اور دستاویزی فلمیں نشر کیں جن میں پاکستان کی تخلیق میں قائداعظم کے اہم کردار کو اجاگر کیا گیا۔اخبارات نے بانی پاکستان کی لازوال میراث اور قوم کے لیے بے مثال خدمات کا ذکر کرتے ہوئے خصوصی سپلیمنٹس بھی شائع کیے۔یوم قائد کے موقع پر پاکستان نیشنل کونسل آف دی آرٹس نے بدھ کو یوم قائداعظم کے موقع پر پینٹنگ اور ڈرائنگ مقابلے کا انعقاد کیا، جس سے نوجوان فنکاروں کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم دستیاب ہوا جنہوں نےاپنی تخلیقی صلاحیتوں کے ذریعے بابائے قوم کو بھر پور انداز میں خراج عقیدت پیش کیا۔ لوک ورثہ نے بانی پاکستان، قائداعظم محمد علی جناح کے 148ویں یوم پیدائش کی مناسبت سے متعدد تقریبات کی میزبانی کی۔ جن میں ہاتھ سے کام کرنے والے کاریگروں کی نمائش بھی شامل تھی جس میں روایتی دستکاریوں کی نمائش کی گئی جبکہ اس دن کی مناسبت سے کیک کاٹنے کی تقریب کا انعقاد اور قائد اعظم کو خراج عقیدت پیش کیا گیا،ملی نغموں کے خصوصی شو زکا انعقاد کیا گیا اور حب الوطنی کے گیت پیش کیے گئے۔ اس کے علاوہ دن بھر قائداعظم کی خدمات پر دستاویزی فلمیں بھی دکھائی جاتی رہیں جو ان کی زندگی اور وژن کے بارے میں بصیرت فراہم کرتی ہیں۔قائد ڈے سفاری سائیکلنگ ریلی بھی ان سرگرمیوں کا حصہ تھی جو بدھ کو سفاری کلب سے منی گولڈ کلب تک نکالی گئی۔قبل ازیں منگل کو انفارمیشن سروس اکیڈمی (آئی ایس اے) میں ایک نمائش کا انعقاد کیا گیا جس میں بانی پاکستان کی نایاب تصاویر اور پورٹریٹ رکھے گئے تھے، جس کا مقصد نوجوان نسل کو علیحدہ وطن کے لیے ان کی یادگار جدوجہد اور قربانیوں سے آگاہ کرنا تھا۔نمائش کے دوران قائداعظم کی زندگی اور کارناموں پر مشتمل ایک دستاویزی فلم بھی دکھائی گئی۔بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام نے اپنے ہیڈ کوارٹر میں کرسمس اور قائداعظم محمد علی جناح کی سالگرہ کے موقع پر ایک تقریب کا اہتمام بھی کیا ہے۔ اہل وطن کو چاہئے کہ وہ قائداعظم کے لازوال پیغام پر غور کریں اور چیلنجز پر قابو پانے کے لیے اجتماعی طور پر کام کریں تا کہ پاکستان اپنے عظیم قائد کے متعین کردہ راستے پر گامزن رہے۔خاص طور پر نوجوان نسل کی حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے تاکہ وہ محمد علی جناح کو اپنا رول ماڈل بنائیں اور قوم کے روشن مستقبل کی تعمیر کے لیے ان کی محنت، دیانت اور حب الوطنی کے نظریات کو مجسم کریں۔ یہ دن جدوجہد آزادی کے دوران دی گئی قربانیوں کی یاد دہانی کے طور پر کام کرتا ہے اور پاکستان کو ترقی، ہم آہنگی اور امن کی طرف لے جانے کے لیے قائداعظم کے اصولوں کو برقرار رکھنے کی ضرورت کو تقویت دیتا ہے۔بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح ایک ممتاز بیرسٹر اور سیاست دان تھے جنہوں نے 1913 سے 14 اگست 1947 تک پاکستان
کی آزادی کی تحریک میں آل انڈیا مسلم لیگ کی قیادت کی۔ اپنے غیر متزلزل عزم، دیانتداری اور انصاف کے عزم کی علامت قائد اعظم پاکستان کے پہلے گورنر جنرل تھے جو 11 ستمبر 1948 تک خدمات انجام دیتے رہے۔محمد علی جناح کی قیادت نے نہ صرف برصغیر کے مسلمانوں کے لیے ایک الگ وطن حاصل کیا بلکہ مساوات، آزادی اور رواداری پر مبنی ایک قوم کی بنیاد بھی رکھی اور آج بھی قائد اعظم محمد علی جناح کا متحد اور خوشحال پاکستان کا وژن ملک کے لیے رہنمائی کا کام کر رہا ہے۔