اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی):وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات، قومی ورثہ و ثقافت عطاءاللہ تارڑ نے کہا ہے کہ تحریک انتشار ملٹری کورٹس کے معاملے کو متنازعہ بنا رہی ہے، ملٹری کورٹس پر سیاست کرنے والے یہ بھول رہے ہیں کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی اپنے دور میں ملٹری کورٹس کے فضائل بیان کرتے رہے ہیں، ملٹری کورٹس میں کسی کا ٹرائل اس وقت ہوتا ہے جب کوئی دفاعی ادارے پر حملہ آور ہو، فوجی تنصیبات پر حملے کا مقدمہ ملٹری کورٹس میں ہی چلتا ہے، ملزم کو وکیل کرنے، ریکارڈ تک رسائی اور فیصلے کے خلاف اپیل کا حق حاصل ہوتا ہے،جن کو سزا ہوئی ان کے خلاف ناقابل تردید ثبوت موجود ہیں۔ بدھ کو یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ تحریک انتشار کی کوشش ہے کہ ملٹری کورٹس کے معاملے کو متنازعہ بنایا جائے اور اس پر سیاست کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات واضح ہے کہ ملٹری کورٹس میں کسی کا ٹرائل اسی وقت ہوتا ہے جب کوئی دفاعی ادارے پر حملہ آور ہو۔ انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ اگر کسی سے ریلوے اسٹیشن یا ریل میں سفر کے دوران کوئی جرم سرزد ہوگا تو اس کی ایف آئی آر ریلوے پولیس رجسٹر کرتی ہے،اگر کوئی منشیات کے حوالے سے جرم کرے گا تو اس پر کارروائی اینٹی نارکوٹکس فورس کرے گی۔ اسی طرح جب کسی عسکری تنصیبات پر حملہ ہوگا تو اس پر کارروائی بھی آرمی ایکٹ کے تحت ہوگی اور اس کا ٹرائل ملٹری کورٹ میں ہی چلے گا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی کے دور میں جب سویلینز کا ملٹری کورٹس میں ٹرائل کیا جا رہا تھا تو اس وقت انہوں نے اس کے فضائل بیان کئے، ان کے کلپس سوشل میڈیا پر موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ایک لیگل پروسیس ہے، ملٹری ٹرائل ایکٹ آف پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ کے حکم پر ہوتے ہیں۔ اس میں وہ تمام حقوق حاصل ہیں جو کسی بھی فیئر ٹرائل میں حاصل ہوتے ہیں، رائٹ ٹو فیئر ٹرائل متاثر نہیں ہوتا، اس میں وکیل کرنے، فیملی اور ریکارڈ تک رسائی اور اپیل کا حق دیا جاتا ہے۔ یہ ٹرائل فزیکل موجودگی کے بغیر نہیں ہو سکتے، رائٹ ٹو فیئر ٹرائل کے تمام عوامل پورے کئے جاتے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ملٹری ٹرائل میں اپیل کے بھی دو حق دیئے جاتے ہیں، ایک ملٹری کورٹ میں اپیل اور دوسرا متعلقہ ہائی کورٹ میں رٹ پٹیشن دائر کرنے کا دیا جاتا ہے۔ یہ تمام تر حقوق حاصل ہوتے ہیںوفاقی وزیر نے کہا کہ تحریک انتشار کے ترجمان گلا پھاڑ پھاڑ کر کہہ رہے ہیں کہ یہ ظلم اور زیادتی ہے، اگر یہ ظلم اور زیادتی ہے تو ان کے لیڈر ماضی میں ملٹری کورٹس میں سویلین کے ٹرائلز کے فضائل کیوں بیان کرتے رہے اور اسے کیوں اچھا کہتے رہے کہ یہ ٹھیک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اندر کسی قانون کی خلاف ورزی نہیں ہوئی، جن لوگوں کا ٹرائل ہوا ہے ان کے خلاف ناقابل تردید ثبوت موجود ہیں۔ تحریک انصاف اس معاملے کو بلا وجہ متنازعہ بنانے کی کوشش کر ر ہی ہے ۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان تمام عالمی قوانین کا احترام کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ قانون کی حکمرانی ضروری ہے، قائداعظم محمد علی جناحؒ نے بھی یہی درس دیا کہ ملک کے اندر قانون کی حکمرانی کا نظام رائج ہونا چاہئے۔ اگر تحریک انصاف قانون کی حکمرانی کو نہیں مانتی اور اس پر عمل نہیں کرتی تو یہ بلا وجہ کا تنازعہ پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ یہ اپنے لئے رعایت لینے کی کوشش کر رہے ہیں جو حاصل نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے کہا کہ ملٹری کورٹ کے ٹرائل قانون کے مطابق ہوئے ہیں اور قانون کے مطابق ہی یہ معاملات آگے بڑھنے ہیں۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف اس معاملے پر سیاست سے گریز کرے، ان کے پاس مزید قانونی فورمز اور اپیل کا حق موجود ہے، اسے استعمال کر سکتے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم اپنے انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ پارٹنرز کے ساتھ مل کر کام جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملٹری ٹرائل میں تمام بین الاقوامی قوانین کی ضروریات پوری کی گئی ہیں، اس میں کسی قسم کی کوئی خلاف ورزی نہیں ہوئی، تحریک انتشار کی طرف سے ملک کے خلاف بیانیہ بنایا جا رہا ہے۔ نو مئی کو ان لوگوں نے انتشار اور جلائو گھیرائو کیا، کور کمانڈر ہاؤس کے باہر ان کے لوگ موجود تھے۔انہوں نے کہا کہ نو مئی کے مجرموں کو قانون کے مطابق قرار واقعی سزا ملے گی اور اس میں رائٹ ٹو فیئر ٹرائل کو آبزرو کیا جائے گا۔ قبل ازیں وفاقی وزیر اطلاعات نے بابائے قوم کے یوم ولادت پر پوری قوم کو مبارکباد دی۔ انہوں مسیحی برادری کو کرسمس کی خوشیوں کی بھی مبارکباد پیش کی۔وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے ہمیشہ قائداعظم کے وژن کے مطابق اس ملک کی خدمت کی ہے اور ہمیشہ کوشش رہی ہے کہ پاکستان ترقی کی شاہراہ پر گامزن رہے۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ہم سب مل کر پاکستان کو عظیم ملک بنائیں گے اور پاکستان ترقی کرے گا۔