لاہور ( نمائندہ خصوصی)پاکستان ریلوے کی اولین ترجیح مسافروں کو بہتر سفری سہولیات فراہم کرنا ہے۔ خوش آئند بات یہ ہے پاکستان ریلوے کے پاس اب جدید ٹیکنالوجی موجود ہے جس کی مدد سے مقامی سطح پر نئی کوچز تیار کی جارہی ہیں، جس کے بعد پاکستان ریلوے کو بیرون ملک سے کوچز درآمد کرنے کی ضرورت نہیں رہے گی،ان خیالات کا اظہارچیف ایگزیکٹو آفیسر پاکستان ریلوے، عامر علی بلوچ نے ای کچہری کے دوران عوام کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کیا۔عامر علی بلوچ نے بتایا کہ پاکستان ریلوے نے بولان ایکسپریس کا آپریشن صرف 45 دنوں کے اندر اپنے وسائل سے بحال کیا۔ مزید یہ کہ بارشوں سے متاثرہ ریلوے ٹریک اور پل بھی ریلوے اپنے وسائل سے ہی مرمت کر رہا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ جلد ہی لاہور اور کراچی کے درمیان گرین لائن طرز کی ایک نئی ٹرین چلائی جائے گی، اور مرحلہ وار تمام کوچز کو اپ گریڈ کیا جائے گا۔سی ای او ریلوےنے پڈعیدن، سیالکوٹ اور دیگر ریلوے اسٹیشنز پر صاف پانی، بینچز کی تعداد اور دیگر سہولیات میں اضافے کے لیے متعلقہ ڈویژنل سپرنٹنڈنٹس کو فوری ہدایات جاری کیں۔فیصل آباد میں ریلوے زمینوں پر قبضہ کےحوالے سے ایک سوال کے جواب میں، سی ای او نے ناجائز تجاوزات اور قبضہ مافیا سے ریلوے زمین کو واگزار کروانے کے لیے ڈی ایس لاہور کوبھی فوری ہدایات جاری کیں۔ٹرینوں میں کھانے پینے کے معیار کو مزید بہتر بنانے اور صفائی کے حوالے سے احکامات جاری کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ محکمہ کا فرض ہے کہ مسافروں کو صاف ستھرا اور آرام دہ ماحول فراہم کرے،لیکن ساتھ ہی انہوں نے عوام سے بھی گذارش کی کہ وہ ٹرینوں میں صفائی کا خصوصی خیال رکھیں۔ای کچہری میں مجموعی طور پر پنتیس ہزارسے زائد افراد شریک ہوئے، جبکہ تقریباً ساڑھے چھ ہزارکمنٹس موصول ہوئے۔