اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی):وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ سرمایہ کاری کے لئے ایسے اہداف مقرر کئے جائیں جن کا حصول جلد از جلد ممکن ہو، مؤثر مارکیٹنگ بیرونی سرمایہ کاروں کو مائل کرنے کے لئے ناگزیر ہے،ملک میں کاروباری سہولت مراکز کی جلد از جلد تعمیر مکمل کرنے اور کاروبار کے لئے سازگار ماحول فراہم کرنے کے لئے ریگولیٹری اصلاحات پر کام تیز کیا جائے ۔جمعہ کو وزیراعظم آفس کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت بورڈ آف انویسٹمنٹ کے تحت جاری منصوبوں اور مختلف اقدامات کی پیشرفت کے حوالے سے جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ وزیراعظم نے ملک میں کاروباری سہولت مراکز کی جلد از جلد تعمیر مکمل کرنے اور ملک میں کاروبار کے لئے سازگار ماحول فراہم کرنے کے لئے ریگولیٹری اصلاحات پر کام تیز کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے ساتھ بی ٹو بی معاہدوں کی تکمیل اور دستخط شدہ مفاہمتی یادداشتوں کو عملی جامہ پہنانے کے لئے مؤثر اور جامع روڈ میپ تشکیل دیا جائے۔انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاری کے لئے اس نوعیت کے اہداف مقرر کئے جائیں جن کا حصول جلد از جلد ممکن ہو، پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع کی مؤثر مارکیٹنگ بیرونی سرمایہ کاروں کو مائل کرنے کے لئے ناگزیر ہے، بزنس فیسیلی ٹیشن سینٹرز کی تعمیر، روڈ شوز کا انعقاد اور ان جیسے دیگر اقدامات ملک میں بیرونی سرمایہ کاری لانے کے لئے انتہائی اہم ہیں۔ وزیراعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ ملک میں 35 خصوصی اقتصادی زونز کا جیوگرافکل انفارمیشن سسٹم (جی آئی ایس ) کے ذریعے سروے کیا جا چکا ہے،خصوصی اقتصادی زونز میں جاری منصوبوں کی پیشرفت میں تیزی لانے کے لئے وسیع ڈیٹا موجود ہے، خصوصی اقتصادی زونز کو مزید مؤثر بنانے کے لئے 18 نکاتی پلان تشکیل دیا جا چکا ہے، متعدد چینی کمپنیوں کے ساتھ 200 سے زائد بی 2 بی معاہدے طے پا چکے ہیں اور 70 ملین ڈالر کی مالیت کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہو چکے ہیں۔ اجلاس میں آسان کاروبار ایکٹ 2024 کے حوالے سے تجاویز پیش کی گئیں ، آسان کاروبار ایکٹ 2024 کے تحت بورڈ آف انویسٹمنٹ ملک میں کاروبار کے لئے ریگولیٹری فریم ورک کو دور حاضر کے تقاضوں کے مطابق تشکیل دے سکے گا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر نجکاری عبد العلیم خان اور متعلقہ اداروں کے اعلیٰ افسران بھی موجود تھے۔