اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی):سینیٹ میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی پارٹی لیڈر اور خارجہ امور کمیٹی کے سربراہ سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے لئے سیدھا راستہ عدالتوں میں مقدمات کا سامنا کرنا ہی ہے، اگر وہ کسی بیرونی حکومت پر تکیہ کئے ہوئے ہے کہ وہ جیل کا دروازہ کھولے گی تو ایسا نہیں ہوگا۔پیر کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں نہیں معلوم کہ نومنتخب امریکی صدر کی ترجیحات کیا ہوں گی اور وہ کس حد تک دوسرے ممالک کے اندر دخیل ہوں گے ؟ تاہم میں نہیں سمجھتا کہ کوئی ملک پاکستان کے داخلی معاملات میں کسی طرح کی دخل اندازی کرے گا۔سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ پی ٹی آئی کا المیہ یہ ہے کہ آئین، قاعدے اور قانون کے مطابق عدالتوں
میں معاملات چلانے کے بجائے پروپیگنڈے، بیرونی، اندرونی اور سوشل میڈیا کے زور پر اسے انٹرنیشنل ایشو بناتے ہیں اور پاکستان کے چہرے پر کالک تھوپتے ہیں، پاکستان کے بارے میں یہ کہتے ہیں کہ یہاں غزہ سے بھی زیادہ مظالم ہو رہے ہیں، پاکستان کے بارے میں کہتے ہیں کہ مقبوضہ کشمیر میں تو کچھ نہیں ہو رہا جس طرح کے مظالم یہاں ہو رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان لوگوں کو نہ اپنے ملک کا پاس ہے، نہ پاکستان کی عزت کا کوئی لحاظ ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما نے کہا کہ ان کے لیے سیدھا راستہ یہ ہے کہ مقدمات کا سامنا کریں اور عدالت سے بری ہوتے ہیں تو ٹھیک ہے۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ اگر وہ تکیہ لگائے بیٹھے ہیں کہ کوئی صدر آئے گا یا کوئی وزیراعظم آئے گا یا کوئی کانگریس یا بیرونی پارلیمنٹ اٹھے گی اور اس کے لئے دروازے کھول دے گی تو یہ نہیں ہوگا۔