کراچی( رپورٹ :فیاض آرائیں)کے ڈی اے افسران کے ریٹائرڈ نہ ہونے اور مدت ملازمت مکمل ہوجانے کو متنازعہ بنائے جانے کے بڑھتے واقعات پر ڈائریکٹر جنرل کے ڈی اے کا ایک اور دبنگ فیصلہ،گریڈ 16 اور اس سے زائد گریڈ کے تمام افسران کی تعلیمی اسناد اور تاریخ پیدائش کی جانچ پڑتال کرنے اور ریکارڈ کی درستگی کا حکم دیدیا،ممبر ایڈمنسٹریشن نے تمام محکموں کو لیٹر جاری کردیا،سات روز میں افسران کو تعلیمی اسناد جمع کرانا کا حکم،احکامات پر عملدر آمد نہ کئے جانے پر محکمہ جاتی کارروائی کا عندیہ بھی دیدیا گیا۔تفصیلات کے مطابق ادارہ ترقیات کراچی میں مدت ملامت مکمل ہوجانے کے باوجود نصف درجن سے زائد افسران تاحال عہدوں پر موجود ہیں،ذرائع کا کہنا ہے کہ اپنی تاریخ پیدائش اور تعلیمی اسناد میں مبینہ جعلسازی سے ردوبدل کرکے افسران نے اسے متنازعہ بنارکھا ہے،ذرائع کے مطابق کے ڈی اے افسران کسی صورت ریٹائرڈ ہونے کو تیار نہیں ہیں جس کی بنیادی وجہ ایڈمن سیکشن میں مکمل ریکارڈ نہ ہونا بتایا جاتا ہے اور اسی کا فائدہ اٹھاکر افسران نے اپنے سروس ریکارڈ میں مبینہ طور پر جعلسازی سے ردوبدل کررکھی ہے،ذرائع کا کہنا ہے کہ بیشتر افسران کی سروس بک اور پرسنل فائل ایڈمن سیکشن میں موجود نہیں جو کہ افسران اپنے گھروں پر لے گئے ہیں،حال ہی میں ایک ریٹائرڈ ہونے والے افسر نے اپنی ریٹائرمنٹ کو متناعہ بنارکھا ہے جبکہ مزکورہ افسر دفتری ریکارڈ کے مطابق ریٹائرڈ ہوچکا ہے،ڈائریکٹر جنرل کے ڈی اے الطاف گوہر میمن نے کے ڈی اے میں ریٹائرڈ ہوجانےوالے افسران کی جانب سے اسے متنازعہ بنائے جانے کے بڑھتےواقعات کے خاتمے کیلئے 16 گریڈ اور اس سے زائد گریڈ کے تمام افسران کی تعلیمی اسناد اور تاریخ پیدائش کہ جانچ پڑتال کا فیصلہ کرتے ہوئے ادارے کے ریکارڈ کو درست کرنے کا سختی سے حکم دیدیا ہے جس پر ممبر ایڈمنسٹریشن شکیل صدیقی نے گذشتہ روز تمام محکموں کے افسران کو گریڈ 16 اور اس زائد گریڈ کے افسران کی مکمل تعلیمی اسناد 7 روز میں جمع کرانے کا حکم دیدیا ہے،جبکہ ایڈمن سیکریٹریٹ کو ریکارڈ کی فوری درستگی کا حکم بھی دیدیا ہے تاکہ افسران کی جانب سے اپنی ریٹائرمنٹ کو متنازعہ بنائے جانے کی مہم کو ناکام بنایا جاسکے۔