کراچی(نمائندہ خصوصی)وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کراچی ایکسپو سینٹر میں پانچ روزہ عالمی کتب میلےکا ربن کاٹ کر باقائدہ افتتاح کر دیا۔ کتب میلے کی افتتاحی تقریب میں وزیر تعلیم سید سردار علی شاہ ,میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب،صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن ، سابق وزیر اطلاعات اور صدر آرٹس کونسل آف پاکستان احمد شاہ، سید احسان نقوی کمشنر کراچی،پاکستان پبلشرز اینڈ بک سیلرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عزیز خالد ،کراچی انٹر نیشنل بک فیئر کے کنوینئر وقار متین ، ڈپٹی کنوینر نا صر حسین، ندیم مظہر، ایم۔ اقبال غازیانی، اقبال صالح محمد، کامران نورانی، اور سلیم عبدالحسین،سعد بن عزیزاور اصغر زیدی بھی موجود تھے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر تعلیم سید سردار شاہ نے کہا کہ وادی سندھ نے دینا کو علم دیا، ہمارا اساس ہمیں واپس کرنا ہے، کوشش کرینگے کہ سکھر حیدرآباد اور دیگر شہروں میں بھی اس کتب میلے کو لیکر جائیں گے،اسکول کالجوں کو کہتا ہوں کہ یہاں ائیں اور کتابیں لیکر جائیں۔ بک سیلرز ایسوسی ایشن کے تمام رہمناوں کو مبارک باد دیتا ہوں۔ ارٹس کونسل کے صدر احمد شاہ نے کہا کہ ہم نے اس شہر سے نفرت ختم کرنا ہے،ہم نے کتابوں زبان اور تمام لوگوں کے ثقافت کو اجاگر کیا،اپنے شہر اپنے صوبے اپنے ملک کو بہتر کرنا ہے،ہمارا فوکس تعلیم کتاب ہونی چاہیں،والدین ضرور اپنے بچوں کو کتب میلے میں لیکرآئیں ، پاکستان پبلشرز اینڈ بک سیلرز ایسوسی ایشن کےچیئرمین عزیز خالد نے کہا کہ اج خوشی کا دن ہے کہ بین الاقوامی کتب میلہ منعقد ہو رہا ہے ،پاکستان کا صاف امیج دینا کو دیکھانا چاہتے ہیں ،بچوں کو اچھی کتابیں ایک چھت کے نیچھے دینا چاہتے ہیں ۔اس نمائش میں بین الاقومی پبلیشر کو اکٹھا کیا ہے،یہاں ادب زبانوں اور کورسز کی کتابیں دستیاب ہیںم ۔تمام اسکولوں کی انتظامیہ سے کہتا ہوں کہ بچوں کو ضروری اس کتب میلے میں لیکر آئیں۔کراچی انٹر نیشنل بک فیئر کے کنوینئر وقار متین نے تجویز دی ہے کہ کراچی انٹر نیشنل بک فیئر کی منتظمین اور حکومت سندھ کے تعاون سے پبلک پارک میں لائبریری قائم کرنے کے لیے تیار ہے۔ تقریب میں موجود وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ بھی موجود تھے جنہوں نے گردن ہلا کر اس پر اپنی رضا مندی بھی ظاہر کی۔ اس موقع پر پاکستان پبلیشرز اینڈ بک سیلرز ایسو سی ایشن رکے چیئرمین عزیز خالد کا کہنا تھا کہ آج میں بہت خوش ہوں کہ اُنیسویں کتب میلے کا آغاز ہوگیا ہے۔ کتب اور کتب بینی کے شوقین افراد کو ایک چھت تلے جمع کردیا ہے۔ ہم دنیا کو یہ باور کرانا چاہتے ہیں کہ پاکستان کا اصل چہرہ کتب، کتب بین لوگ ہیں۔ ہم نے جو کام 19سال قبل شروع کیا تھا وہ اِس وقت اپنے آب و تاب سے جاری ہے۔ سابق وزیر اطلاعات اور موجودہ آرٹس کونسل کے صدر احمد شاہ نے کہا کہ 20سال قبل تک اس ماحول کے بارے میں کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا جب اس شہر کی شناخت تشدد اور بوری بند لاشیں ہوا کرتی تھیں اب اردو کانفرنس اور عالمی کتب میلہ کراچی کی پہچان بن چکے ہیں۔ میں عالمی کتب میلے کی منتظمین کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ وہ مسلسل 19سالوں سے کتب میلے کا کامیابی کے ساتھ انعقاد کررہے ہیں۔ افتتاحی تقریب کے آخر میں کنوینئر وقار متین نے تمام لوگوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کو تجویز پیش کی کہ کراچی انٹر نیشنل بک فیئر کی انتظامیہ حکومت سندھ کے تعاون سے پبلک پارک میں لائبریری قائم کرنے میں دلچسپی رکھتی ہے۔ جس پر وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے گردن ہلا کر رضامندی کا اظہار بھی کیا۔