کراچی( نمائندہ خصوصی)چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ کی زیر صدارت آج معدنیات اور معدنی ترقی کے محکمے کے حوالے سے ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں سیکریٹری معدنیات طاہر حسین سانگی، ڈائریکٹر جنرل معدنیات ذوالفقار خوشک اور دیگر اعلیٰ تکنیکی افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں محکمے کی کارکردگی کا اور سندھ کے وسیع معدنی وسائل کی مکمل صلاحیت کو بروئے کار لانے کے لیے اصلاحات کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس سیکریٹری سندھ محکمہ میں محکمہ میں منصوبوں پر پیش رفت کی آگاہی فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ ڈائریکٹوریٹ جنرل معدنیات کی بہتری اور بحالی، دفاتر کی تزئین و آرائش، اور ایک جدید منرل ٹیسٹنگ لیبارٹری کے قیام شامل ہیں یہ منصوبے جون 2025 سے جون 2026 تک مکمل کئے جائیں گے۔اجلاس میں چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ نے محکمے کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے اور بین الاقوامی سرمایہ کاری کو متوجہ کرنے کے لیے اہم ہدایات جاری کیں۔ انہوں نے معدنیات کی نیلامیوں کو وسیع پیمانے پر مشتہر کرنے اور مکمل شفافیت کو یقینی بنانے پر زور دیا تاکہ سرمایہ کاروں کا اعتماد جیتا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے وافر معدنی وسائل کو ذمہ دارانہ اور شفاف انداز میں استعمال کرکے صوبے کے لیے نمایاں معاشی مواقع پیدا کیے جا سکتے ہیں۔ چیف سیکریٹری نے محکمے کو ہدایت دی کہ وہ پاکستان جیولوجیکل سروے کے ساتھ مل کر ایک جامع مطالعہ کرے تاکہ سندھ میں اضافی معدنی وسائل کی دریافت کی جا سکے۔ انہوں نے محکمے کی ویب سائٹ کو جدید کاروباری پلیٹ فارم کے طور پر اپ گریڈ کرنے کی ہدایت کی تاکہ بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے لیے ایک مضبوط سرمایہ کاری ماڈل پیش کیا جا سکے اور سندھ کی وسیع اقتصادی صلاحیت کو اجاگر کیا جا سکے۔سیکریٹری معدنیات طاہر حسین سانگی نے اجلاس کو مزید آگاہ کیا کہ محکمہ نے اس وقت 350 معدنی لیزز جاری کی ہوئی ہیں، جس سے سالانہ 1.7 ارب روپے کی آمدنی ہوتی ہے۔ اس پر چیف سیکریٹری نے آپریشنز کو بڑھانے، کارکردگی کو بہتر بنانے، اور عالمی معیار سے ہم آہنگ جدید طریقوں کو اپنانے پر زور دیا۔ ماحولیاتی خدشات پر بات کرتے ہوئے چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ نے کچھ لیز ہولڈرز کی جانب سے بحالی کی کمی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے پائیدار کان کنی کے طریقوں کی اہمیت پر زور دیا اور محکمہ کو ہدایت دی کہ لیز ہولڈرز سے یہ یقینی بنایا جائے کہ وہ کھدائی شدہ سائٹس کی بحالی کریں اور کان کنی کے دوران چھوڑے گئے گڑھوں کو بھر دیں۔ مزید برآں، محکمہ نے صنعتی شعبے اور تعلیمی اداروں کے ساتھ شراکت داری قائم کرنے کے منصوبے پیش کیے تاکہ چائنا کلی اور آئرن اوور جیسے وسائل کو معاشی ترقی کے لیے استعمال کیا جا سکے۔ اجلاس میں محکمہ کے عملے کی تربیت اور صلاحیت سازی کے اقدامات پر بھی گفتگو کی گئی تاکہ مستقبل کے چیلنجز سے بہتر طور پر نمٹا جا سکے۔اجلاس میں جنوری 2024 سے زیر التوا انضباطی معاملات اور پی ایم ڈی یو اور ایس پی ایم ایس ڈیش بورڈز پر عوامی شکایات کے حل پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ چیف سیکریٹری نے محکمے کی جوابدہی اور عوامی خدمت کے عزم کی تعریف کی۔ چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ نے محکمے کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے اصلاحات کے نفاذ، آپریشنز کی ڈیجیٹلائزیشن، اور ماحولیاتی تحفظات کو تیز کرنے کی ہدایت دی۔ انہوں نے حکومت کے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پائیدار اور ذمہ دار معدنی ترقی کو فروغ دیا جائے گا اور اس بات پر زور دیا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کے درمیان تعاون سندھ کے معدنی وسائل کو عوام اور معیشت کے فائدے کے لیے استعمال کرنے میں کلیدی اہمیت رکھتا ہے۔