پشاور۔(نمائندہ خصوصی):امریکی قونصلیٹ جنرل پشاور نے نوجوان خواتین کو بااختیار بنانے اور صنفی بنیاد پر تشدد کے خلاف آگاہی بڑھانے کے لیے خیبر پختونخوا پولیس کے تعاون سے40 طالبات کے لیے دو روزہ سیلف ڈیفنس ٹریننگ کا اہتمام کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق یہ تربیت قونصلیٹ کی 16 دن کی صنفی بنیاد پر تشدد کے خلاف مہم کا حصہ تھی جس کا اہتمام شہید بے نظیر بھٹو ویمن یونیورسٹی اور انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ سائنسز کی 40 طالبات کے لئے کیا گیا۔ پبلک افیئرز آفیسر راب ٹیٹ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خود کا دفاع ہر ایک کے لیے ضروری ہے، چاہے وہ کسی بھی جنس یا مقام سے تعلق رکھتا ہو۔ انہوں نے کہا کہ یہ تربیت خواتین کو بااختیار بنانے اور ان کی حفاظت کو یقینی بنانے کے ہمارے عزم کو اجاگر کرتی ہے تاکہ وہ معاشرے میں مثبت کردار ادا کر سکیں۔یہ عملی تربیت قونصل خانے کے ریجنل سکیورٹی آفیسر، روری کینیڈی اور کے پی پولیس ڈیپارٹمنٹ کی خواتین افسران نے مشترکہ طور پر دی۔ اس پروگرام کا مقصد شرکا کو اپنے دفاع کے لیے ضروری مہارتوں سے آراستہ کرنا تھا تاکہ وہ اپنے ساتھیوں اور اپنے ارد گرد دیگر نوجوان خواتین کو تربیت دے سکیں۔یہ اقدام ایلیانور روزویلٹ کارنر پشاور اور لنکن کارنر پشاور کی مشترکہ کوشش ہے، جو پاکستان بھر میں 19 لنکن کارنرز کے نیٹ ورک کا حصہ ہیں جو پاکستانی نوجوانوں کے لیے سیکھنے، جدت طرازی اور دریافت کے اہم فورم کے طور پر کام کرتے ہیں۔امریکی قونصلیٹ جنرل پشاور صنفی مساوات اور خواتین کو بااختیار بنانے کو فروغ دینے والے اقدامات کی حمایت کے لیے پرعزم ہے۔ یہ خود دفاعی تربیت سب کے لیے ایک محفوظ اور زیادہ جامع کمیونٹی کی تعمیر کی طرف ایک قدم ہے۔