اسلام آباد(نمائندہ خصوصی):وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت ملک میں بسنے والے تمام شہریوں بشمول اقلیتوں کو یکساں مواقع فراہم کرنے کے لئے پرعزم ہے ، اجتماعی کوششوں کے ساتھ ہمیں آگے بڑھنا چاہئے، مسائل کو حل کریں اور اپنی آنے والی نسل کے لئے اور پاکستانی عوام کی توقعات پر پورا اترنے کے لئے اپنا راستہ بنائیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو انسانی حقوق کے عالمی دن کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہ دن انسانی حقوق کے عظیم مقصد کو برقرار رکھنے اور ان کے تحفظ کے لئے حکومت کے عزم کو اجاگر کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بسنے والی تمام اقلیتوں کو مساوی حقوق حاصل ہیں، یہ ہماری ترجیح ہے اور حکومت سب کو برابری کی بنیاد پر مواقع فراہم کرنے کے لئے پرعزم ہے۔انہوں نے کہا کہ تقریباً 1400 سال قبل اسلام اور نبی کریم ﷺ نے بنیادی انسانی حقوق اور انسانوں کی برابری کا درس دیا تھا، بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح نے 11 اگست کو اپنی تاریخی تقریر میں عقیدہ، ذات اور مذہب سے قطع نظر تمام شہریوں کے مساوی حقوق پر زور دیا۔وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ آج انہوں نے قوم، نسل اور پوری انسانیت کے
سامنے فخر کے ساتھ کھڑے ہونے کے لئے اس سلسلے میں مزید کام کرنے کا عہد کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اجتماعی کوششوں کے ساتھ ہمیں آگے بڑھنا چاہئے، مسائل کو حل کریں اور اپنی آنے والی نسل کے لئے اور ملک کے لوگوں کی توقعات پر پورا اترنے کے لئے اپنا راستہ بنائیں۔وزیراعظم نے کہا کہ بطور وزیراعلیٰ پنجاب اگرچہ یہ ان کی آئینی ذمہ داری نہیں تھی لیکن انہوں نے دیگر صوبوں کے رہائشیوں کو بھی مختلف تعلیمی اور مالیاتی اقدامات میں مدد فراہم کی۔انہوں نے بطور وزیر اعلیٰ اپنے دور میں اٹھائے گئے اقدامات کا ذکر کیا جس میں پنجاب انڈوومنٹ فنڈ، میرٹ پر سکالر شپس اور لیپ ٹاپ دینے جیسے منصوبوں میں تمام صوبے، گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر بھی شامل تھے۔انہوں نے ملتان میں خواتین پر تشدد کے خلاف مرکز کے قیام، جنوبی پنجاب میں سکالرشپ کے ساتھ زیور تعلیم پروگرام اور اینٹوں کے بھٹوں پر چائلڈ لیبر کے خاتمے کے اقدامات کا بھی حوالہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ تقریباً 90,000 بچے بھٹے پر مزدوری کرنے پر مجبور تھے جنہیں بعد میں سکولوں میں داخل کرایا گیا۔وزیراعظم نے کہا کہ وفاقی حکومت گلگت بلتستان سمیت ملک کے تمام حصوں سے 1000 گریجویٹس کو اعلیٰ ترین تکنیکی علم اور تعلیم حاصل کرنے کے لئے چین بھیج رہی ہے۔انہوں نے وزیر قانون کو ملائیشیا میں پھنسے پاکستانیوں کا معاملہ اپنے ہم منصب کے ساتھ اٹھانے کی بھی ہدایت کی۔وزیراعظم نے انسانی حقوق کے فروغ اور تحفظ کے لئے وزیر قانون اور دیگر سٹیک ہولڈرز کی کوششوں کو سراہا۔وفاقی وزیر برائے قانون، انصاف و انسانی حقوق اعظم نذیر تارڑ نے اپنے خطاب میں کہا کہ 10 دسمبر 1948 کو دنیا نے انسانی حقوق کے اعلامیہ کو اپنایا جس میں اس بات کو یقینی بنایا گیا کہ انسانوں میں کوئی امتیاز نہیں ہوگا۔انہوں نے کہا کہ عالمی اعلامیہ کی تقریباً تمام شقیں حضور نبی اکرم ﷺ کی تعلیمات پر مبنی ہیں اور انہیں پاکستان کے آئین میں بھی شامل کیا گیا ہے۔وفاقی وزیر نے بنیادی انسانی حقوق کو برقرار رکھتے ہوئے معاشرے میں تفاوت کو دور کرنے کے عزم کا اعادہ کیا اور اس بات پر زور دیا کہ ہم سب کو اس ذمہ داری کو ایک مشن کے طور پر ادا کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ وزارت انسانی حقوق تمام صوبائی حکومتوں اور گلگت بلتستان کے ساتھ مل کر خواتین کے حقوق کے حوالے سے مقررہ اہداف پر کام کر رہی ہے۔انہوں نے انسانی حقوق کے حوالے سے قانون سازی کے میدان میں اپنی وزارت کی کامیابیوں کا ذکر کیا جس میں زینب الرٹ، رسپانس اینڈ ریکوری، لیگل ایڈ اینڈ جسٹس اتھارٹی، آواز ایپ، قانونی مسائل پر 24/7 مدد کی خدمات اور انسانی حقوق سمیت مختلف کمیشنوں کا کام شامل ہے۔