اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی):کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے کہاہے کہ دنیا نے مقبوضہ کشمیر کے ڈھونگ انتخابات میں دیکھا کہ کیسے گھوسٹ ووٹرز تھے ،کشمیری تھے ہی نہیں، ہم نے دیکھا فلسطین، شام میں سرعام قتل عام ہوتا ہے اور اس پر جشن منایا جاتا ہے، مودی اور نیتن یاہو کی دہشت گردی پوری دنیا میں جاری ہے،جب سے یو این او بنا ہے ہم نے بس بیانات ہی سنے ہیں پریکٹیکلی تو کچھ نہیں ہوا،ان کو ڈریکولا کی طرح کشمیریوں اور فلسطینیوں کا خون پینے کی لت لگی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو اسلام آباد بار کونسل کے زیر اہتمام منعقدہ تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔اس موقع پر اسلام آباد بار کونسل کے وائس چیئرمین عادل عزیزقاضی،اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدرریاست علی آزاد اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔مشعال ملک نے اپنے خطاب کے دوران کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں آر ایس ایس کی شکل میں دہشت گردی جارہی ہےجو کوئی بھی اپنے حقوق کیلئے آواز بلند کرتا ہے اس کو قتل کردیا جاتا ہے، مقبوضہ کشمیر اس وقت دنیا کا سب سے بڑا قید خانہ ہے جہاں لوگ گرفتار ہیں، وہاں جو مظالم ہورہے ہیں اس کی فوٹیجز سامنے نہیں آرہیں، فلسطین میں بھی یہی صورتحال ہے، پاکستان کو کشمیر کا معاملہ انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس میں لے کر جانا چاہئے،سید علی گیلانی اشرف صحرائی کو جیلوں میں شہید کردیا گیا،انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہورہی ہے لاشوں کو درختوں سے لٹکا دیا جاتا ہے،ٹارچر کی وجہ سے حریت رہنمائوں کے جسموں پر نشانات ہیں، کشمیری بچوں کا ٹارچر ہوتا ہے، زندہ لوگوں کو بوریوں میں بند کرکے کبھی گرم پانی اور کبھی ٹھنڈے پانی میں ڈال دیا جاتا ہے،ریپ کی جو شرح سامنے آتی ہے وہ حقیقت سے بہت کم ہیں،یاسین ملک پر دہشت گردی سمیت دیگر 3 مقدمات درج ہیں،یاسین ملک کو دوائی لینے کیلئے بھی بھوک ہڑتال تک جانا پڑتا ہےدنیا کا قانون اس وقت فیل ہوچکا ہے، اللہ کی وجہ سے معجزے ہی ہورہے ہیں، حریت رہنمائوں کے کیسز یکطرفہ چل رہے ہیں کوئی ٹرائل نہیں ہورہا عدالتوں میں پیش ہی نہیں کیا جاتا، آن لائن پیش کیا جائے تو آواز میوٹ کردی جاتی ہے،سب سے بڑی طاقت اللہ تعالیٰ کی ہے،پورے ملک میں کشمیریوں کے حقوق کیلئے آواز بلند ہونی چاہئے۔صدر اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن ریاست علی آزاد نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بھارت انسانی حقوق کی خلاف ورزی کر رہا ہے ،جموں کشمیر میں اس وقت ناقابل بیان ظلم ہورہے ہیں یاسین ملک آزادی کی علامت بنیں ہیں،یاسین ملک سے ان کی اہلیہ اور فیملی کا رابطہ 5 سال سے نہیں ہوسکا،یو این او کا جہاں مفاد ہوتا ہے وہاں قراردادیں بھی منظور ہوجاتی ہیں،کشمیر میں ہونے والے مظالم کو دیکھ کر روح کانپ جاتی ہے، اقوام متحدہ کو کشمیر سے متعلق اپنی قراردادوں پر عملدرآمد کروانا ہوگا، دنیا بھارت کا بائیکاٹ کرے ۔