اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی):پاکستان پیپلزپارٹی کی مرکزی رہنما شازیہ مری نے کہا ہے کہ گورنر خیبر پختونخوا کی خیبر پختونخوا آل پارٹیز کانفرنس ( اے پی سی) چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی سیاسی بصیرت کی عکاس ہے۔ ہفتہ کو اپنے ایک بیان میں شازیہ مری نے کہا کہ چیئرمین بلاول سیاسی ہم آہنگی کے لئے نیشنل اسمبلی کے فلور سے پی ٹی آئی کو عوام کے مسائل پر کام کرنے کا مشورہ دیا ہے، امن وامان کی بدترین صورتحال کا سیاسی حل اور پختونخوا کے عوام کو درپیش مشکلات کا فوری حل ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی قوتوں کے درمیان مکالمہ سیاسی، اقتصادی اور سیکورٹی چیلنجز سے نمٹنے کا سب سے موثر ذریعہ ہےکے پی کے کی عوام کی بدقسمتی ہے وہاں بارہ سال سے ایسی پارٹی کی حکومت ہے جس نے صوبہ میں عوامی ہم آہنگی، سیاسی استحکام اور انتہاپسندی پر کام نہیں کیا۔ شازیہ مری نے کہا کہ پی ٹی آئی والے پختون خواہ کے عوام کو اپنی انتہا پسندانہ سیاست کو عملی جامہ پہنانے کے لئے استعمال کررہے ہیں، گورنر کی اے پی سی میں مدعو کیے جانے کے باوجود پی ٹی آئی نے شرکت اورتعاون کرنے سے انکار کردیا ، اے پی سی میں امن کیلیے قابل عمل تجاویز سامنے آئیں، خیبرپختونخواہ میں امن کے خواہاں سب جماعتیں اے پی سی میں شریک تھیں ، پی ٹی آئی کا اے پی سی میں نہ آنا دہشتگردوں، امن دشمنوں کی سپورٹ کرنے کے مترادف ہے ۔انہوںنے کہا کہ بدقسمتی سے چیف سیکریٹری خیبرپختونخواہ وزیراعلی کے دبائو پر اے پی سی میں نہیں آئے، کے پی کے حکومت این ایف سی میں ڈویزیبل پول سے دہشتگردی کے خاتمہ کیلے ایک فیصد حصہ لیتی ہے پر خیر پختوانخواہ کی عوام کو امن میسر نہیں۔ شازیہ مری نے کہا کہ خیبرپختونخواہ حکومت کو اپنے عوام اور امن سیکوئی دلچسپی نہیں، پی ٹی آئی بدامنی کی ذمہ دارہے جس نے امن کی کوششوں کا بائیکاٹ کیا ہے۔ شازیہ مری نے کہا کہ پی ٹی آئی امن واستحکام نہیں، افراتفری کو ترجیح دیتی ہے، پی ٹی آئی نے خیبرپختونخواہ کو عسکریت پسندوں کے حوالے کردیاہےوفاقی حکومت اے پی سی کی سفارشات کی روشنی میں خیبرپختونخواہ میں امن کیلیے اقدامات کرے، پختونخوا کے عوام اس بات کے مستحق ہیں کہ ان کے مسائل حل کیے جائیں۔