لاہور۔(نمائندہ خصوصی)وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان ایک بار پھر ترقی کی راہ پر گامزن ہونے کو تیار ہے، مہنگائی کی شرح 4 فیصد تک آ گئی ہے اور ہمیں پاکستان کو دنیا کے سامنے ایک ٹیکنو اکانومی کے طور پر پیش کرنا ہے،حکومت وزیرِاعظم محمد شہباز شریف کی قیادت میں انجینئرز اور ٹیکنالوجی کے شعبے کو مضبوط بنانے کے لیے بھرپور کردار ادا کرے گی۔یہ بات انہوں نے ہفتہ کے روز یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی (یو ای ٹی) میں منعقدہ ایلومینائی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق سمیت ایلومینائی کی کثیر تعدادموجود تھیاحسن اقبال نے کہا کہ وہ بطور وزیر ہمیشہ دیانت داری کے ساتھ پاکستان کی خدمت کرتے رہے ہیں اور ان کا ضمیر اس پر مطمئن ہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے ملک میں توانائی، موٹرویز اور ٹیکنالوجی کے بڑے منصوبے مکمل کئے اور پاکستان کو ایٹمی طاقت بنایا، ملکی تاریخ میں ہمارے دور حکومت میں جتنی سرمایہ کاری آئی اس کی مثال نہیں ملتی۔انہوں نے کہا کہ دنیا کے ہر ملک میں سیاسی اختلافات ہوتے ہیں لیکن کوئی بھی ملک قومی مفاد کو نقصان پہنچانے کے لیے بیرونِ ملک اپنی بدنامی نہیں کرتا، ہمیں ایک قوم بن کر چلنا اور اختلافات کو ختم کر کے ترقی کی طرف بڑھنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے قیام کے پیچھے ایک معاشی وژن تھا لیکن 77 سال گزرنے کے باوجود ہم اس وژن کو حقیقت میں تبدیل نہ کر سکے، ہمسایہ ممالک سے موازنہ کرتے ہوئے ہمیں اپنی ترقی کی رفتار کو بہتر بنانا ہوگا، پاکستان میں نہ تو صلاحیت کی کمی ہے اور نہ ہی ذہانت کی لیکن ہمیں مثبت سوچ کے ساتھ آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمیں 2047 کا ہدف رکھ کر اپنی حکمت عملی بنانی ہوگی، جس ملک میں سیاسی انتشار اور دھرنے ہوں، پالیسیوں کا تسلسل نہ ہو وہ ملک ترقی نہیں کر سکتے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے نوجوان باصلاحیت اور محنتی ہیں اور انجینئرز کا ملک کی تعمیر و ترقی میں کلیدی کردار ہے۔ اگر ایک انجینئر پاکستان کو ایٹمی طاقت بنا سکتا ہ تو وہ ملک کو دنیا کی پہلی دس معاشی طاقتوں میں بھی شامل کر سکتا ہے۔احسن اقبال نے 2018 میں اپنے اوپر ہونے والے حملے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ خواجہ سلمان رفیق نے ان کی سرجری کی نگرانی کی اور ثابت کیا کہ پبلک سیکٹر کے ہسپتال بھی اعلی معیار کی سرجری انجام دے سکتے ہیں۔انہوں نے اپنے یو ای ٹی کے زمانہ طالب علمی کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ آج کا دن ان کے لیے بہت یادگار ہے۔ 1953 سے 2023 تک پاس ہونے والے تمام طلبہ کی موجودگی ان لمحات کو مزید خاص بناتی ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ 1981 میں وہ یہاں سٹوڈنٹس یونین کے صدر رہ چکے ہیں اورانہوں نے کانووکیشن کے انعقاد کے لیے طلبہ کے بنیادی حقوق کے حق میں آواز بلند کی تھی۔انہوں نے کہا کہ طلبہ کو عزت اور فخر کے ساتھ اپنی ڈگریاں وصول کرنے کا حق حاصل ہونا چاہیے، ایسے مواقع ان کے لیے یادگار اور حوصلہ افزا ثابت ہوتے ہیں۔